ناسک،10اکتوبر(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)یبکیشور میں ایک 5 سالہ بچی کے ساتھ ایک نوعمر کی طرف سے عصمت دری کی کوشش کرنے کی مخالفت میں کئی مقامات پر ہوئے پر تشدد احتجاج کے ایک دن بعد ضلع میں حالات کنٹرول میں ہیں۔پولیس نے بتایا کہ آج کسی ناخوشگوار واقعہ کی خبر نہیں ہے۔پولیس کے مطابق احتجاجی مظاہروں کے سلسلے میں کچھ لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ہفتے کی صبح یبکیشور کے قریب تالے گاؤں گاؤں میں ایک ویران جگہ پر ایک 16سالہ لڑکے نے ایک بچی کی عصمت دری کی کوشش کی تھی جس کے بعد اسی دن رات تک ضلع کے کئی حصوں میں حالات کشیدہ ہوگئے تھے۔ناراض دیہاتیوں نے کل ممبئی آگرہ قومی شاہراہ سمیت کئی اہم راستوں کو بند کر دیا تھا اور ریاستی نقل و حمل کی بس، پولیس گاڑی سمیت کئی گاڑیوں کو آگ کے حوالے کر دیا تھا،جس کے بعد وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی تھی اور یقین دہانی کرائی تھی کہ معاملے کی سماعت فاسٹ ٹریک عدالت میں ہوگی۔بڑے پیمانے پر ہو رہے احتجاجی مظاہروں کو دیکھتے ہوئے کئی مقامات پر بھاری پولیس فورس کو تعینات کیا گیا تھا۔ناسک کے ضلع پولیس سپرنٹنڈنٹ(دیہی)انکش شندے نے بتایا کہ آج کسی ناخوشگوار واقعہ کی خبر نہیں ہے اور صورت حال کنٹرول میں ہے۔شندے نے بتایا کہ ریاست کی اسپیشل پولیس فورس اور دیگر پولیس فورسز کے دستوں کو ضلع میں اہم مقامات پر تعینات کیا گیا ہے۔انہوں نے لوگوں سے سوشل میڈیا پر چل رہیں افواہوں پر توجہ نہ دینے کی اپیل کی۔ناسک کے پولیس ڈپٹی کمشنر لکشمی کانت پاٹل نے کہا کہ سوشل میڈیامیں پر افواہ پھیلا رہے لوگوں پر پولیس سخت نگرانی رکھ رہی ہے۔سیکورٹی کے پیش نظر کچھ اسکولوں نے آج چھٹی کردی ہے۔