ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / نئی ٹکٹ بکنگ پالیسی: مسافروں کے لیے رحمت یا زحمت؟ تشویش بڑھنے لگی!

نئی ٹکٹ بکنگ پالیسی: مسافروں کے لیے رحمت یا زحمت؟ تشویش بڑھنے لگی!

Sat, 19 Oct 2024 13:58:15    S.O. News Service

نئی دہلی، 19/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)محکمہ ریلوے کی جانب سے ایڈوانس ٹکٹ بکنگ کی مدت کو 120 دن سے کم کر کے 60 دن کرنے کا فیصلہ مسافروں میں بے چینی اور ناراضگی کا سبب بن گیا ہے۔ یہ نئی پالیسی یکم نومبر سے نافذ ہونے جا رہی ہے، جس کے تحت مسافر صرف دو ماہ پہلے ہی ٹکٹ بک کروا سکیں گے۔ طویل مسافت طے کرنے والے مسافروں کے لیے یہ تبدیلی خاص طور پر مشکل ہو سکتی ہے، خاص طور پر تہواروں کے موسم میں۔ متعدد مسافروں نے اس فیصلے پر اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔ سپریا تیواری، ایک مسافر، نے کہا کہ 120 دن کی بکنگ میں بھی اکثر ٹکٹ کنفرم نہیں ہوتے، تو 60 دن میں یہ کس طرح ممکن ہوگا؟ انہوں نے مزید کہا کہ مسافر 120 دن پہلے ٹکٹ بک کرتے ہیں تاکہ اگر ویٹنگ ملے تو وقت مل سکے اور وہ کنفرم ہو جائے، لیکن اب ایسا ہونا مشکل لگتا ہے۔

 اسی طرح ایک اور مسافر ورشاسنگھ نے کہا کہ ریلوے کے اس نئے ضابطے سے مسافروں کے لئے مشکلات بڑھ جائیں گی اور ریلوے کو بھی نقصان اٹھانا پڑے گا۔۱۲۰؍ دن کا دورانیہ مسافروں کو اپنی منصوبہ بندی کے مطابق بکنگ کرنے کی سہولت فراہم کرتا تھا اور اس کی وجہ سے ٹکٹ کنفرم ہونے کے امکانات بھی زیادہ ہوتے تھے۔روزانہ سفر کرنے والے کاروباری افراد اور مختلف پیشوں سے وابستہ مسافروں نے بھی اس نئے ضابطہ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ایک مسافر نے کہا کہ لمبے سفر کے لئے پہلے سے منصوبہ بندی کرنا مشکل ہوگا  اور ۶۰؍ دن کی بکنگ میں ٹکٹ کنفرم ہونا بھی ایک چیلنج  ہے۔

 ایک طرف مسافروں کی جانب سے اس ضابطہ پر ناراضگی کا اظہار کیا جا رہا ہے تو دوسری طرف اس سے ریلوے کو بھی مالی نقصانات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ زیادہ تر لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ۱۲۰؍ دن کی بکنگ کا نظام بہتر تھا کیونکہ اس کی وجہ سے لمبے عرصے کے سفر کے لئے لوگ پہلے سے بکنگ کر لیتے تھے اور ریلوے کو ایڈوانس آمدنی حاصل ہوتی تھی۔ اگر ۶۰؍ دن کی بکنگ پر عمل کیا جائے تو کئی لوگ آخری لمحات میں بکنگ کرنے پر مجبور ہوں گے جس سے ریلوے کی آمدنی میں کمی آ سکتی ہے۔کئی مسافروں نے ریلوے کے اس فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔


Share: