وڈودرا،10اکتوبر(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ پریمل نتھوانی نے وزیر اعظم نریندر مودی سے پاکستان کی جیل میں ایک ہندوستانی ماہی گیر کی موت کی خبر پر پاکستانی حکام کے سامنے یہ مسئلہ اٹھانے اور اس کی لاش کو گجرات میں اس کے آبائی گاؤں لانے کی درخواست کی ہے۔ولساڈ ضلع کے امراگام تالک میں ملکھیت گاؤں کے رہنے والے ماہی گیر کی دو اکتوبر کو کراچی کی ایک جیل میں موت ہو گئی۔یہ معلومات اسی جیل میں رہنے والے ایک دوسرے ماہی گیر نے ساتھی کی موت کے بارے میں فون پر اپنی بیوی کو دی۔بین الاقوامی سمندری حدود کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں گزشتہ سال 20دسمبر کو کچھ ضلع میں جکھاؤ بندرگاہ کے قریب بحیرہ عرب میں پاکستانی سمندری سیکورٹی ایجنسی(پی ایم ایس اے)نے ایک کشتی کو سات ماہی گیروں کے ساتھ ضبط کیا تھا جس میں سے ایک میں مبتلا بھی تھا۔نتھوانی نے آج فون پر بتایا کہ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھ کر پاکستان میں ہندوستانی ہائی کمیشن کے دفتر سے ماہی گیروں کی موت کا مسئلہ متعلقہ افسر کے سامنے اٹھانے کی درخواست کی ہے۔انہوں نے وزیر اعظم سے لاش کو جلد سے جلد ان کے آبائی گاؤں واپس لانے کا بھی درخواست کی ہے جس سے اس کا خاندان اس کی آخری رسومات اداکرے۔تاہم ریاستی ماہی گیر محکمہ کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ انہیں پاکستانی افسر سے ماہی گیر کے مارے جانے کو لے کر کوئی سرکاری اطلاع نہیں ملی ہے۔گجرات ماہی گیروں کی تنظیم(جی ایف اے)اور پوربندر فیری تنظیم(پی بی اے)نے اس معاملے پر محکمہ کو خط لکھا تھا۔