حیدرآباد، 21 اکتوبر (ایس او نیوز/ ایجنسی) تلنگانہ ٹاسک فورس نے ملک کے معروف موٹیویشنل اسپیکر منور زماں سمیت ایک ہوٹل مالک اور ایک ہوٹل مینجر کو ممبئی سے گرفتار کر لیا اور وہاں سے تینوں کو تحقیقات کے لیے حیدرآباد منتقل کردیا۔ یہ گرفتاری پیر کو منظر عام پر آئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، یہ گرفتاریاں سکندرآباد پاسپورٹ آفس کے قریب ایک مندر میں مورتی کی توڑ پھوڑ کے الزام میں کی گئی ہیں۔ مذکورہ واقعہ 13 اور 14 اکتوبر کی درمیانی رات پیش آیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں مرکزی ملزم سلمان ٹھاکر، جو ممبئی کا رہائشی ہے، اسے عوام نے مورتی کو توڑ پھوڑ کرنے کے الزام میں پولس کے حوالے کیا تھا۔
بتایا گیا ہے کہ پولیس نے سب سے پہلے سلمان ٹھاکر کو حراست میں لیا. بتایا گیا ہے کہ سکندر آباد کے جس ہوٹل میں شخصیت سازی کا ورکشاپ رکھا گیا تھا، اُس میں سلمان ٹھاکر بھی شریک ہوا تھا۔ متعلقہ ہوٹل میں پروگرام کے منتظمین نے بہت سے کمرے کرائے پر حاصل کئے تھے، جہاں ایک ماہ طویل انگریزی بول چال اور شخصیت سازی کے ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا تھا۔ اس ورکشاپ میں ملک بھر سے 151 افراد نے شرکت کی تھی۔
اس سے پہلے تلنگانہ پولیس نے جمعرات کو سکندرآباد کے رجمنٹل بازار میں واقع ایک ہوٹل کو بند کردیا تھا اور اس کارروائی کے دوران ہوٹل کے مالک اور منیجر کے ساتھ ساتھ معروف موٹیویشنل اسپیکر منور زمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ منور زماں پر الزام ہے کہ انہوں نے ورکشاپ کے دوران عوامی جذبات بھڑکانے اور نفرت پھیلانے کی کوشش کی اور ایک مذہب کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر کیں، جس کے بعد پیر کو سکندرآباد کے ایک مندر میں دیوی کی مورتی کی توڑ پھوڑ کا معاملہ سامنے آیا۔ پولیس نے الزام عائد کیا کہ منور زماں کے ورکشاپ کے نتیجے میں سلمان ٹھاکر نے مندر میں داخل ہو کر مورتی کی بے حرمتی کی ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ پولیس اس کیس میں ورکشاپ کی تقاریر کی ریکارڈنگز اور شرکاء میں تقسیم کئے گئے مواد کی بھی جانچ کر رہی ہے۔
میڈیا کی مانیں تو سلمان نے پیر کو علی الصبح سکندرآباد میں پاسپورٹ آفس کے نزدیک واقع مندر میں داخل ہو کر مورتی کی توڑ پھوڑ کی۔ اس واقعے پر ہندو تنظیموں اور بی جے پی کارکنوں نے شدید احتجاج کیا، جس کے بعد پولیس نے منور زمان اور ہوٹل مالک عبدالرشید بشیر احمد، ہوٹل منیجر ایس اے رحمان کے خلاف مقدمہ درج کیا۔
پولیس کے مطابق شخصیت سازی ورکشاپ میں شرکت کے لئے سلمان ممبئی سے حیدرآباد آیا تھا۔ اس ورکشاپ کا اہتمام انگلش ہاوز اکیڈیمی کے تحت ہوٹل میٹرو پولس رجمنٹل بازار سکندرآباد میں منورالزماں، محمد کفیل احمد اور دیگر نے کیا تھا۔
پولیس کے مطابق ہوٹل مینجمنٹ کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔ پولس تحقیقات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سلمان، بی ای کمپیوٹر انجینئرنگ گریجویٹ ہے اور وہ سوشیل میڈیا پر سرگرم رہتا ہے۔
پولیس کے مطابق مقامی لوگوں نے سلمان کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا تھا، اور سی سی ٹی وی فوٹیج میں اسے مندر میں داخل ہوتے اور مورتی کو نقصان پہنچاتے دیکھا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق سلمان کو چوٹیں آئیں ہیں اور اسے ایک اسپتال میں داخل کیا گیا ہے، جہاں اس کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔