ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / لوک سبھا الیکشن میں ’انڈیا‘ کی اچھی کارکردگی سے راجیہ سبھا میں بی جے پی کو فائدہ

لوک سبھا الیکشن میں ’انڈیا‘ کی اچھی کارکردگی سے راجیہ سبھا میں بی جے پی کو فائدہ

Thu, 22 Aug 2024 19:48:46    S.O. News Service

نئی دہلی، 22/ اگست (ایس او نیوز /ایجنسی) جون کے پہلے ہفتے میں لوک سبھا انتخابات کے نتائج ظاہر ہوئے تو سب سے زیادہ خوشی کا اظہار کانگریس خیمے کی جانب سے کیا گیا تھا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ کانگریس نے نسبتاً بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئےاپنی سیٹوں کی تعداد99تک پہنچا دی تھی۔ اس کی وجہ سے راہل گاندھی کو اپوزیشن لیڈر کا عہدہ بھی مل گیا ہے۔ لیکن اب لوک سبھا میں کامیابی کی وجہ سے کانگریس کو  راجیہ سبھا میں نقصان اٹھانا پڑرہا ہے۔ دراصل کانگریس کے کئی راجیہ سبھا اراکین نے لوک سبھا میں قسمت آزمائی کی تھی اور کامیابی بھی حاصل کی۔ اس کی وجہ سے انہیں راجیہ سبھا کی سیٹ چھوڑنی پڑی ہے۔ اب جبکہ راجیہ سبھا کا الیکشن ہونے جارہا ہے تو کانگریس کو وہ تمام سیٹیں گنوانی پڑ رہی ہیں۔اس کا براہ راست اثر یہ ہوگا کہ راجیہ سبھا میں کانگریس کی قیادت والی اپوزیشن’ انڈیا‘ اتحاد کی طاقت میں کمی آئے گی اور بی جے پی کی قیادت والی ’این ڈی اے‘ کو پہلی بار راجیہ سبھا میں اکثریت مل جائے گی۔

کانگریس لیڈر دپیندر ہڈا نے اس بار ہریانہ سے لوک سبھا انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے۔ اس  کے بعد انہوں نے اپنی راجیہ سبھا سیٹ سے استعفیٰ دے دیا، لیکن اب ایوان بالا میں کانگریس ان کی جگہ کوئی دوسرا امیدوار نہیں بھیج سکے گی۔ ان کی جگہ پر بی جے پی نے کرن چودھری کو ہریانہ سے امیدوار بنایا ہے جبکہ کانگریس نے اپنی عددی طاقت کو دیکھتے ہوئے کوئی امیدوار کھڑا نہیں کیا ہے۔ مطلب یہ کہ کرن چودھری بلا مقابلہ جیت جائیں گی اور یہ سیٹ کانگریس کے ہاتھ سے نکل جائے گی۔

اسی طرح کانگریس کے جنرل سیکریٹری کے سی وینوگوپال نے بھی کیرالہ سے لوک سبھا انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے۔ اس سے قبل وہ راجستھان سے ایوان بالا میں تھے۔ بی جے پی نے وہاں سے رونیت سنگھ بٹو کو اپنا امیدوار بنایا ہے جبکہ کانگریس نے کوئی امیدوار کھڑا نہیں کیا ہے۔ یعنی  وہ سیٹ بھی بی جے پی کے کھاتے میں جائے گی۔ اسی طرح بہار میں آر جے ڈی لیڈر میسا بھارتی بھی راجیہ سبھا سے لوک سبھا پہنچی تھیں۔ اس سیٹ کا فائدہ بھی این ڈی اے ہی کو  ملے گا۔

مطلب یہ کہ یہ تینوں سیٹیں اب بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے کے پاس جائیں گی اور ’انڈیا‘ اتحاد کو نقصان ہوگا۔ واضح رہے کہ 9 ریاستوں میں راجیہ سبھا کی12 نشستوں میں سے جہاں انتخابات ہونے والے ہیں، ان تمام سیٹوں پر بلامقابلہ انتخاب ہونے والا ہے کیونکہ جتنی سیٹیں خالی ہوئی ہیں، اتنے ہی امیدواروں نے فارم بھرا ہے۔ ان میں سے بی جے پی کی قیادت والا این ڈی اے اتحاد11 سیٹوں پر کامیابی حاصل کرے گا جبکہ تلنگانہ سے ایک سیٹ کانگریس کے حصے میں آئے گی۔ وہاں سے کانگریس نے مشہور قانون داں ابھیشیک منو سنگھوی کو اپنا امیدواربنایا ہے۔

خیال رہے کہ 21 اگست فارم بھرنے کا آخری دن تھا۔ کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ27 اگست ہے۔ کسی بھی جگہ سے زائد امیدوار نہ ہونے کی وجہ سے انتخابات کی ضرورت نہیں رہے گی، اسلئے الیکشن کمیشن ان نشستوں کے نتائج کا اعلان اسی دن کرے گا۔


Share: