ظفریاب جیلانی نے کہا،شرعی قانون میں تبدیلی نہیں کی جاسکتی،مداخلت ناقابل برداشت
مظفرنگر11اکتوبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)آل انڈیامسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن ظفریاب جیلانی نے کہاہے کہ شرعی قانون کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا اور مرکزی حکومت تین طلاق کے معاملے پرریفرنڈم کرا سکتی ہے۔ یہاں ایک تقریب کے دوران جیلانی نے نامہ نگاروں سے کہاکہ90فیصدمسلم خواتین شرعی قانون کی حمایت کرتی ہیں۔اتر پردیش کے ایڈیشنل اٹارنی نے کہاکہ مرکزی حکومت تین طلاق کے معاملے پر ریفرنڈم کرا سکتی ہے۔مسلم پرسنل لاء میں مسلمان کوئی مداخلت برداشت نہیں کریں گے۔انہوں نے کہاکہ تین طلاق پر روک کا قدم یکساں سول کوڈ نافذ کرنے کی ایک سازش ہے۔بہر حال انہوں نے کہا کہ اسلام میں طلاق کوناخوشگوار ایکٹ سمجھا جاتا ہے اور اس کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے۔بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی پر انہوں نے کہاکہ پڑوسی ملک کو سبق سکھانے کیلئے ہر مسلم ملک کے ساتھ ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے ہی سازش سے متاثرہے،اور تو اور پاکستانی مساجد بھی دہشت گرد حملوں سے محفوظ نہیں ہیں۔مرکز نے مسلمانوں میں تین طلاق کے چلن،حلالہ اورتعددازدواج کی سات اکتوبر کو سپریم کورٹ میں مخالفت کی تھی اور صنفی عدم توازن اور سیکولرازم جیسی دہائی دے کران پرنظرثانی کے حق میں رائے ظاہر کی تھی۔