نئی دہلی، 13/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)سپریم کورٹ پیر کو دہلی میں فضائی آلودگی پر قابو پانے کے حوالے سے دائر ایک مفاد عامہ کی عرضی (پی آئی ایل) کی سماعت کرے گا۔ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر جاری کردہ کاز لسٹ کے مطابق، جسٹس ابھے ایس اوکا اور جسٹس اے جی مسیح پر مشتمل بینچ 14 اکتوبر (پیر) کو اس کیس کی سماعت کرے گی۔
سابقہ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے دھان کی پرالی جلانے والے کسانوں سے معمولی معاوضہ وصول کرنے پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ اسی کے ساتھ سپریم کورٹ نے پرالی جلانے کے معاملہ میں فضائی آلودگی کو روکنے کے لیے اپنی ہدایات کو نافذ کرنے میں ناکامی پر کمیشن فار ایئر کوالٹی مینجمنٹ (سی اے کیو ایم) کو پھٹکار بھی لگائی تھی۔
سپریم کورٹ کی سرزنش کے بعد ’سی اے کیو ایم‘ نے حال ہی میں ایک حکم جاری کیا، جس میں پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش اور راجستھان کے این سی آر علاقوں کے ضلع مجسٹریٹس کو لا پرواہی برتنے والے افسران کے خلاف کاروائی کا حکم دیا تھا۔
پنجاب اور ہریانہ کے ہاٹ اسپاٹ ضلعوں میں 26 مرکزی ٹیموں کو تعینات کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے، جو ضلعی سطح پر افسران کے ساتھ رابطہ رکھیں گے۔ اس کے علاوہ چنڈی گڑھ میں پیڈی سبٹل مینجمنٹ سیل (دھان پرالی مینجمنٹ سیل) قائم کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ جو علاقائی سطح پر کاروائی کو مربوط اور مسلسل نگرانی میں رکھے گا۔
قومی راجدھانی خطہ (این سی آر) اور آس پاس کے علاقوں میں ایئر کوالٹی مینجمنٹ کے لئے 2020 میں ’سی اے کیو ایم‘ قائم کیا گیا تھا، تاکہ ہوا کے معیار کے انڈیکس (اے کیو آئی) سے متعلق مسائل کو بہتر طریقے سے شناخت کر کے اسے حل کیا جا کسے۔
اس سے پہلے سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ قومی راجدھانی اور آس پاس کے علاقوں میں فضائی آلودگی کے خطروں سے نمٹنے کے لئے ’سی کیو ایم‘ کو زیادہ فعال ہونے کی ضرورت ہے۔ یہ بھی کہا تھا کہ کمیشن نے اس طرح سے کام نہیں کیا جیسی اس سے امید تھی۔