منگلورو ، 24 / اگست (ایس او نیوز) کرناٹکا پردیش کانگریس کے ترجمان ایم جی ہیگڑے نے کہا کہ ساحلی علاقے میں بد امنی پھیلانے والا بی جے پی کا کھیل نہیں چلے گا ۔ نارائن گرو کا پیغام قبول کرنے والے ساحلی علاقے میں سچائی اور آہنسا کے ہی قدم جمے رہیں گے ۔ اس لئے یہاں گوڈسے کی نہیں بلکہ گاندھی کی ہی جیت ہوگی ۔
ایم جی ہیگڑے نے منگلورو میں ایم ایل سی آئیوان ڈیسوزا کے گھر پر پتھراو کی واردات پر ضلع کانگریس کمیٹی کی احتجاجی پدیاترا میں حصہ لینے کے موقع پر یہ بات کہی ۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹری کے پیشے سے وابستہ رکن اسمبلی بھرت شیٹی نے آئیوان ڈیسوزا اور راہل گاندھی کے سر پر پتھر مارنے جیسی اشتعال انگیز باتیں کہتے ہوئے یہ ثابت کیا ہے کہ وہ رکن اسمبلی بننے کے اہل نہیں ہیں ۔ وہ تو راوڈی شیٹر بننے کے اہل ہیں ۔ انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ عوام نے ضلع کی ترقی کے لئے تمہیں منتخب کیا ہے ۔ ان کی تشدد پسند سیاست کے جواب میں راہل گاندھی نے نفرت کے بازار میں محبت کی دکان کھولنے کا کام کیا ہے ۔
ہیگڑے نے کہا کہ بی جے پی والے اقلیتوں کی ترقی برداشت نہیں کر سکتے ، اسی لئے وہ آئیوان ڈیسوزا کی مخالفت کر رہے ہیں ۔ آئیوان ڈیسوزا کو پچھلے دروازے سے اسمبلی میں داخل ہونے کا طعنہ دینے والے خود اپنی بی جے پی کے ایم ایل سی کی ہتک اور بے عزتی ہے ۔ انہیں بتانا چاہیے کہ بی جے پی ایم ایل سی پرتاپ سنہا نے پچھلے دروازے کا استعمال کیا تھا یا کھڑکی سے کود کر اندر داخل ہوئے ہیں ۔
اس موقع پر بولتے ہوئے ائیوان ڈیسوزا نے کہا کہ بی جے پی ان حرکتوں سے کانگریس یا آئیوان ڈیسوزا ڈرنے والے نہیں ہیں ۔ عوام دشمن اور دستور مخالف رویوں کا انجام کیا ہوتا ہے اس کی مثالیں سری لنکا، بنگلہ دیش، یوگانڈا اور امریکہ جیسے ممالک کی طرف دیکھنے سے مل جاتی ہیں ۔ اسی وجہ سے میں نے بنگلہ دیش کا حوالہ دیا تھا ۔ میرے بیان کو توڑ مروڑ کر مجھ پر کیس دائر کیا گیا ہے ۔ مگر پتھراو کرنا تو بی جے پی کی غنڈہ گردی والی ثقافت میں شامل ہے ۔ اسی ثقافت پر ان کا یقین اور اعتقاد ہو سکتا ہے کیونکہ مہاتما گاندھی کے قاتلوں کو بھگوان بنا کر پوجا کرنے والی بی جے پی کے لوگ کیا ہم کو یونہی چھوڑ سکتے ہیں ؟