نئی دہلی، 10/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) دہلی میں نالوں میں گرنے سے ہونے والی اموات کے معاملے پر قومی انسانی حقوق کمیشن نے از خود نوٹس لے لیا ہے۔ حال ہی میں، 7 اکتوبر 2024 کو شمال مغربی دہلی کے علی پور علاقے میں ایک 5 سالہ بچہ کھلے نالے میں گر کر ہلاک ہو گیا تھا۔ یہ واقعہ دہلی میں نالے میں گرنے سے ہونے والی اموات کا پانچواں کیس ہے۔ اس پر کمیشن نے دہلی کے چیف سیکریٹری، پولیس کمشنر، دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے وائس چیئرمین اور میونسپل کارپوریشن کے کمشنر سے 4 ہفتوں کے اندر تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔
اطلاعات کے مطابق، تعمیراتی کام کے ٹھیکیدار نے بغیر کسی انتباہ یا علامت کے نالے کو جگہ جگہ سے کھلا چھوڑ دیا تھا۔ کمیشن نے پایا کہ حال کے دنوں میں قومی راجدھانی میں یہ ایسا پانچواں واقعہ ہے۔
کمیشن نے پایا کہ حالیہ دنوں میں متعدد افراد، جن میں بچے شامل ہیں، دہلی کے مختلف علاقوں میں کھلے نالوں میں گر کر جاں بحق ہوئے ہیں۔ جولائی سے اکتوبر کے دوران غازی پور، بُراڑی، اشوک وہار، اور مغربی دہلی میں اس طرح کے واقعات پیش آئے۔ کمیشن نے ان واقعات کو انتظامی نااہلی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
کمیشن نے اپنی رپورٹ میں ان تمام واقعات کی تفصیلات، ایف آئی آر کی حیثیت، ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی اور جاں بحق افراد کے اہل خانہ کو دیے جانے والے معاوضے کی تفصیلات طلب کی ہیں۔ کمیشن نے حکام سے یہ بھی وضاحت طلب کی ہے کہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے کیا اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
وہیں، 8 اکتوبر 2024 کو ایک اور افسوسناک واقعے میں، شمال مشرقی دہلی کے کھجوری خاص علاقے میں ایک ڈھائی سالہ بچی کھلے نالے میں گر کر جاں بحق ہو گئی تھی۔ اسی طرح ستمبر میں ایک 32 سالہ شخص کی بھی نالے میں گرنے سے موت ہوئی تھی۔