ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / خواتین کے خلاف جرائم پر قدغن لگانے کے لیے اسلامی قانون کی ضرورت 

خواتین کے خلاف جرائم پر قدغن لگانے کے لیے اسلامی قانون کی ضرورت 

Tue, 26 Jul 2016 11:45:28  SO Admin   S.O. News Service

 

راج ٹھاکرے نے کہا،بی جے پی ،شیوسیناحکومت ،کانگریس ،این سی پی سرکارسے بدترثابت ہوئی
احمد نگر؍مہاراشٹر، 25؍جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )احمدنگر میں ایک نابالغ لڑکی کے ساتھ اجتماعی آبروریزی اورقتل کے معاملے پر بی جے پی کی قیادت والی مہاراشٹر حکومت کی مذمت کرتے ہوئے مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرے نے آج کہا کہ خواتین اور بچوں کے خلاف سنگین جرائم پرقابوپانے کے لیے اسلام جیسے قانون کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسے لوگوں کے ہاتھوں اورپیروں کوکاٹ دیناچاہیے جو بچوں اور عورتوں کی عصمت دری اور ان کا قتل کرتے ہیں۔ضلع کے کوپرڈی گاؤں میں13؍جولائی کو تین لوگوں نے 15سالہ ایک لڑکی کے ساتھ وحشیانہ طریقے سے عصمت دری کی اور پھر اس کو قتل کردیاتھا۔راج ٹھاکرے نے میڈیا سے کہاکہ اس طرح کے واقعات ریاست میں بگڑتے لاء اینڈآرڈر کا نتیجہ ہیں اورموجودہ حکومت خودکوسابقہ کانگریس،این سی پی کی زیر قیادت حکومت سے بھی بدتر ثابت کر رہی ہے۔ضلع ہیڈکوارٹر سے تقریباََ 76کلو میٹر دورکرجات تحصیل میں واقع کوپرڈی گاؤں کا دورہ کرنے کے بعد انہوں نے ان خیالات کا اظہارکیا ۔آج صبح وہاں گئے راج ٹھاکرے نے متوفیہ کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور ان کے تئیں اپنی تعزیت کا اظہارکیا ۔راج ٹھاکرے نے کہاکہ خواتین اور بچوں کے خلاف سنگین جرائم پر کنٹرول کرنے کے لیے اسلامی قانون جیسے قوانین بنانے کی فوری ضرورت ہے۔سماج مخالف عناصر دہشت کا ماحول پیدا کر رہے ہیں اور اس کے لیے قانون کو سخت سے سخت بنانے کی ضرورت ہے۔


لوک سبھامیں آپ پرپابندی لگانے کا مطالبہ اٹھا 
نئی دہلی، 25؍جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )عام آدمی پارٹی کا بالواسطہ ذکر کرتے ہوئے لوک سبھا میں آج شرومنی اکالی دل کے رکن نے کہا کہ ملک میں افراتفری کا ماحول پیدا کرنے والی ایسی پارٹیوں پر پابندی لگنی چاہیے ۔شرومنی اکالی دل کے پریم سنگھ چند وماجرا نے وقفہ صفر میں یہ مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی پارٹیاں سماج میں افراتفری پھیلانا چاہتی ہیں۔انہوں نے آپ پارٹی کا نام لیے بغیر کہا کہ آئے دن دہلی میں اس کے کسی نہ کسی رکن اسمبلی کو خواتین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کے الزامات میں گرفتار کیا جا رہا ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ اسی پارٹی کا ایک شخص جامع مسجد سے قرآن کریم کو پنجاب کے مالیر کوٹلہ لے گیا اور وہاں اس کے صفحات پھاڑ کر پھینک دئیے گئے۔اس کے بعد وہاں افراتفری اور پتھراؤ کی صورتحال پیدا ہو گئی۔دو فرقوں کے درمیان تنازعہ پیدا ہوگیا ۔ماجرا نے ایوان سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لے اور ایسی پارٹیوں پر پابندی لگائی جائے۔


Share: