برلن،19؍جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)جرمنی میں حکام کا کہنا ہے کہ ٹرین میں کلہاڑی اور چاقو سے حملہ کرنے والے افغان نوجوان پناہ گزین کے کمرے سے شدت پسندتنظیم دولت اسلامیہ کا ہاتھ سے پینٹ کیا ہوا جھنڈا ملا ہے۔17سالہ نوجوان نے جنوبی جرمنی کی ریاست بواریا کے شہر ویورسبرگ میں ایک ٹرین میں یہ حملہ پیر کی شام کو کیا۔ حملے میں ہانگ کانگ کے چار افراد زخمی ہو گئے ہیں جن میں سے تین افراد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔بعد میں پولیس نے حملہ آور کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ خیال رہے کہ یہ حملہ فرانس کے شہر نیس میں ہونے والے حملے کے چند دنوں بعد ہوا ہے۔بواریا ریاست کے وزیر داخلہ یواخیم ہرمان نے جرمن ٹی کو بتایا کہ اوخسینفرٹ میں اس نوجوان کے کمرے میں سامان کے درمیان سے یہ جھنڈا برآمد کیا گیا ہے۔
ابتدائی اطلاعات میں آیا تھا کہ 20افراد زخمی ہوئے ہیں لیکن بعد میں پتہ چلا کہ 14افراد صدمے میں ہیں اور ان کا علاج کیا جا رہا ہے۔بواریا کے وزیرِ داخلہ یواخیم ہرمان نے بتایا کہ حملہ آور ایک 17سالہ افغان پناہ گزین تھا جو قریبی قصبے اوخسینفرٹ میں مقیم تھا۔انھوں نے سرکاری نشریاتی ادارے اے آر ڈی کو بتایا کہ بظاہر یہ لڑکا کسی بڑے رشتہ دار کے بغیر جرمنی آیا تھا۔اس نوجوان نے گذشتہ سال جرمنی میں پناہ کی عرضی داخل کی تھی اور دعوی کیا تھا کہ وہ کسی کے ساتھ نہیں جس کے بعد کمیپ سے اسے ایک دوسرے خاندان کے ساتھ منتقل کر دیا گیا تھا۔گذشتہ سال جرمنی میں دس لاکھ سے زیادہ پناہ گزینوں کا رجسٹریشن کیا گیاجن میں ڈیڑھ لاکھ افغان شامل ہیں۔جرمن میڈیا میں آنے والی بعض اطلاعات کے مطابق حملہ آور نے حملے کیدوران اللہ اکبر کا نعرہ بلند کیا تھا۔ یواخیم ہرمان نے کہا کہ حکام اس بات کی تفتیش کر رہے ہیں کہ آیا واقعی ایسا ہوا تھا یا نہیں۔یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق رات سوا نو بجے ٹرین میں پیش آیا۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ٹرین کے ذریعے ویورسبرگ پہنچنے کے بعد حملہ آور نے مسافروں پر کلہاڑی اور چاقو سے حملہ شروع کر دیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ لوگوں کو زخمی کرنے کے بعد حملہ آور ٹرین سے اتر کر بھاگ کھڑا ہوا لیکن پولیس اہلکاروں نے اس کا پیچھا کرتے ہوئے اسے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔