بھٹکل 18جون (ایس او نیوز) بھٹکل میں آج صبح کی اولین ساعتوں میں شروع ہونے والی موسلادھار بارش سے نہ صرف عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی بلکہ کئی علاقوں سے نقصانات کی بھی خبریں موصول ہوئیں۔ سحری کے لئے جب لوگ 3:30 بجے نیند سے جاگنے لگے تو اچانک بجلیاں کڑکنی شروع ہوگئی جس کے ساتھ ہی بادلوںکی گرجدار آوازوں کے ساتھ موسلادھار بارش شروع ہوگئی۔بارش کا سلسلہ صبح قریب 11:30 بجے تک چلا، جس کے بعد رُک رُک کر بارش ہونے لگی، مگر صبح میں ہوئی بارش کے نتیجے میں کئی علاقوں میں مکانوں پردرخت گرنے سے نقصانات کی اطلاعات آنی شروع ہوگئیں۔
صبح قریب 10:30 بجے جیسے ہی طوفانی ہواﺅں کا سلسلہ شروع ہوا، کئی علاقوں میں مکانوں کی چھتیں اُڑگئیں، جبکہ منڈلی ، بیلنی،اور صدیق اسٹریٹ میں بالترتیب تین ، دو او ر ایک مکان پر درخت گرنے سے مکانوں کو نقصان پہنچا۔اُدھر سونارکیری میں ایک ساتھ دو درخت جڑ سے اُکھڑکر بجلی کے کھمبوں پر ہی گرگئے، جس سے شہر میںبجلی سپلائی کئی گھنٹوں تک متاثر رہی۔غوثیہ اسٹریٹ سمیت دیگر کئی علاقوں میں طوفانی ہواﺅں کے نتیجے میں گھروں کے چھپریل اُڑنے سے مکانوں کو نقصان پہنچنے کی بھی اطلاع ملی ہے۔
موسلادھار بارش کے نتیجے میں جالی پٹن پنچایت حدود کے کارگیدے کا ایک روڈ مکمل طور پر تباہ ہوگیا، جس سے متعلقہ علاقہ میں رہنے والے مکینوں کو کافی دشواریاں پیش آرہی ہیں، اسی طرح عثمان نگر اور ساگر روڈ پر واقع چند گھروں کے کمپاﺅنڈکی دیواریں گرنے سے بھی کافی نقصان ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔
زوردار او رمسلسل بارش سے بھٹکل کے نشیبی علاقوں میں پانی کثیر مقدار میں جمع ہوگیا، سلطان اسٹریٹ کی سڑک پر صبح قریب سات بجے پانی اتنی کثیر مقدار میں جمع ہوگیا کہ راستوں پر سواریوں کا چلنا دوبھرہوگیا، اُدھر ماری کٹہ اور مین روڈ پر بھی پانی کثیر مقدار میں جمع ہوجانے سے کئی دکانوں کے اندر تک پانی جانے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔شمس الدین سرکل اور رنگین کٹہ میں بھی پانی جمع ہوجانے سے ٹریفک نظام متاثر رہا۔ البتہ بارش کم ہوتے ہی سڑکوں پر سے پانی اُترگیا۔