ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / بھوک ہڑتال میں شامل جونیئر ڈاکٹر کی حالت تشویشناک، ریاستی چیف سیکریٹری اور حکومت کے نمائندوں سے ملاقاتیں بے نتیجہ

بھوک ہڑتال میں شامل جونیئر ڈاکٹر کی حالت تشویشناک، ریاستی چیف سیکریٹری اور حکومت کے نمائندوں سے ملاقاتیں بے نتیجہ

Sat, 12 Oct 2024 12:37:42    S.O. News Service

کولکاتا، 12/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)آرجی کر میڈیکل کالج اور اسپتال میں ایک ٹرینی ڈاکٹر کی آبروریزی اور قتل کے دل دہلا دینے والے واقعے کے بعد، انصاف کے مطالبے اور اسپتال میں بنیادی ڈھانچے کی بہتری کے لیے بھوک ہڑتال پر بیٹھے 7 جونیئر ڈاکٹروں میں سے ایک کی حالت نازک ہو گئی ہے۔میڈیا رپورٹوں کے مطابق  دُرگاپوجا کے موقع پر، کولکاتا پولیس نے جونیئر ڈاکٹروں کو دوبارہ ’ابھیا پریکرما‘ میں حصہ لینے سے روک دیا تھا، جس کے نتیجے میں ان کے احتجاج کی شدت میں اضافہ ہوا ہے۔

واضح رہے کہ ’ ابھیا پریکرما‘ ریلی کے تحت جونیئر ڈاکٹر شہر کے متعدد دُرگا پنڈالوں میں جا کر وہاں لوگوں سے ملاقات کر کے انہیں اپنی تحریک اور مطالبات کے بارے میں بتانے والے تھے۔ پولیس نے ان کی راہوں میں رکاوٹیں کھڑی کیں اور جلوس کو روکنے کی کوشش کی اور مظاہرین نےرکاوٹیں توڑنے کی کوشش کی۔ اس دوران آر جی کر کے ڈاکٹر سیکت نیوگی نے کہاکہ بھوک ہڑتال کر رہے انیکیت کی حالت زیادہ سنگین ہے۔ ہم نے ان کی رپورٹ دیکھی ہے اور آہستہ آہستہ ان کی حالت نازک ہوتی جا رہی ہے۔ ایمرجنسی جیسی صورت حال پیدا ہوسکتی ہے۔ آئی سی یو کے بغیر ان کا علاج مشکل ہے۔ ہم نے انیکیت کو مشاہدے کیلئے آئی سی یو میں لے جانے کا مشورہ دیا۔ انیکیت سے بات ہوئی۔ وہ آپس میں اس پر بات کریں گے اور اس پر فیصلہ کریں گے۔ 

 پولیس کے خط کے بارے میں بھوک ہڑتال کرنے والے ڈاکٹروں نے کہا کہ پولیس نے ہمیں ایک خط لکھا ہے۔ اس میں کہا گیا کہ ہم بغیر اجازت احتجاج کررہے ہیں۔ ہمیں اٹھنا ہوگا۔ جگہ چھوڑنے کو کہا جا رہا ہے۔ انہیں کوئی فکر نہیں ہے۔ 

 ہیر اسٹریٹ پولیس اسٹیشن کے ذریعہ لکھے گئے خط میں جونیئر ڈاکٹروں سے کہا گیا ہے کہ ’’آپ۵؍ اکتوبر سے دھر م تلا میں بھوک ہڑتال پر ہیں۔ انتظامیہ کی اجازت کے بغیر زبردستی اسٹیج بناکر ہڑتال کررہے ہیں ۔ آپ کے سامنے لگائے گئے بورڈ کی معلومات بتاتی ہیں کہ آپ کی جسمانی حالت خراب ہو رہی ہے۔ بدھ کو ہم نے آپ سے کلکتہ پولیس ایمبولینس کی مدد لینے کی درخواست کی لیکن آپ نے اسے رد کر دیا۔ ہم نے ریاستی محکمہ صحت سے درخواست کی ہے کہ وہ آپ کیلئے ڈاکٹروں کی ایک ٹیم تعینات کرے۔ ہماری درخواست ہے کہ آپ یہ جگہ چھوڑ دیں اور طبی امداد حاصل کریں۔ تمام ضروری قانونی مدد فراہم کی جائے گی۔ ‘‘

میڈیا رپورٹوں کے مطابق  پولیس کی ایک ٹیم جمعرات کی دوپہر دھرم تلا میں بھوک ہڑتال پر پہنچی تھی اور  ہیر اسٹریٹ تھانے کے او سی نے بھوک ہڑتال پر بیٹھے ۷؍ جونیئر ڈاکٹروں کو خط  دیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ ان کی جسمانی حالت خراب ہے۔ علاج کی ضرورت ہے۔ اس لیے انہیں دھرمتلا چھوڑ کر اسپتال جانے کو کہا گیا ہے۔

 جونیئر ڈاکٹروں کی بھوک ہڑتال گزشتہ سنیچر کی رات ساڑھے۸؍بجے سے دھرمتلا میٹرو چینل کے سامنے شروع ہوئی تھی۔ ۱۱۳؍گھنٹے گزر چکے ہیں۔ تاحال بھوک ہڑتال جاری ہے۔ سینئر ڈاکٹروں کا ایک گروپ جونیئر ڈاکٹروں سے بھوک ہڑتال ختم کرنے کی درخواست کر رہا ہے۔ سینئر ڈاکٹروں کا ایک گروپ جمعرات کی صبح دھرم تلا پہنچا تھا۔ ان میں سے ایک نے کہا ’’وہ ہمارے بچے ہیں۔ ہم اس درخواست کے ساتھ آئے ہیں جو مغربی بنگال کے تمام نیک نیت لوگ کرتے رہے ہیں۔ ان کا دعویٰ درست ہے۔ انتظامیہ سے ہماری درخواست ہے کہ ان کے مطالبات کے حوالے سے زیادہ فراخدلی سے کام لیں۔ ‘‘

  بھوک ہڑتال کررہے جونیئر ڈاکٹروں کی حکومت کے نمائندوں سے ملاقات سے کوئی حل نہیں نکلا۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ بھوک ہڑتال طویل ہو گی۔ بدھ کوریاست کے چیف سیکریٹری منوج پنت نے۸؍ سے۱۰؍ جونیئرڈاکٹروں کو سواستھ بھون میں ملاقات کیلئے بلایا تھا، جہاں  ۲۹؍ ڈاکٹروں کا وفد پہنچا تھا۔ 

 ڈاکٹروں کاکہنا ہےکہ’’ کچھ زبانی یقین دہانیوں کے علاوہ اس ملاقات سے ہمیں کچھ نہیں ملا، ہم حکومت سے کچھ ہدایات جاری کرنے کی درخواست کی ہے، یا کم ا ز کم ایک وقت دے دیاجائے کہ اتنی مدت میں ہمارے مطالبات تسلیم کئےجائیں گے۔ ہمارے ساتھی ۱۰۰؍ سے زائد گھنٹے سے بھوک ہڑتال پر ہیں اور حکومت کا کہنا ہےکہ وہ پوجا کے بعد ہمارے مطالبات کا جائزہ لیں گے۔ ہم پریشان حال ہیں۔ ــــ‘‘اس کے علاوہ جمعرات کوبھی سواستھ بھون میں جونیئر ڈاکٹروں نے حکومت کے نمائندوں سے ملاقات کی لیکن یہ بھی بے نتیجہ رہی۔ 

 واضح رہےکہ اس سےقبل منوج پنت نے اپنی صفائی میں کہا تھا کہ ڈاکٹروں نے حکومت سے جو کچھ بھی مطالبات کئے تھے، ان میں سے بیشتر باتیں حکومت نے تسلیم کرلی تھیں اور جو مطالبات تسلیم کئے گئے تھے، ان میں سے ۴۵؍ فیصد سے زیادہ پر کام مکمل بھی ہوچکا ہے۔ ہڑتالی ڈاکٹروں سے کام پرواپس آنے کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھاکہ بقیہ کا م کا ۹۰؍ فیصد حصہ آئندہ۳۔ ۲؍ دنوں میں مکمل کرلیا جائے گا۔ 


Share: