ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / بابا صدیقی کے قتل کی تحقیقات میں نئی پیش رفت، حفاظتی دستے کے اہلکار کو معطل کر دیا گیا

بابا صدیقی کے قتل کی تحقیقات میں نئی پیش رفت، حفاظتی دستے کے اہلکار کو معطل کر دیا گیا

Sat, 19 Oct 2024 17:36:32    S.O. News Service

ممبئی، 19/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)  ممبئی پولیس نے این سی پی لیڈر بابا صدیقی کے قتل کی تفتیش میں ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔ پولیس نے اس کانسٹیبل کو معطل کر دیا ہے جو قتل کے وقت صدیقی کی سکیورٹی پر تعینات تھا۔ معطل کانسٹیبل کا نام شیام سوناونے ہے، اور پولیس کے مطابق، انہوں نے نہ تو حملہ آوروں کو روکنے کی کوشش کی اور نہ ہی صدیقی کو بچانے کے لیے کوئی اقدام کیا۔ اس معاملے میں داخلی تحقیقات جاری ہیں تاکہ اہلکار کی غفلت کی وجوہات کا پتہ لگایا جا سکے۔

تفصیلات کے مطابق، 12 اکتوبر کی رات باندرا کے نرمل نگر علاقے میں این سی پی کے سینئر لیڈر بابا صدیقی کا قتل ہوا تھا، جب وہ اپنے بیٹے کے دفتر سے باہر نکل رہے تھے۔ اس واقعے کو 3 افراد نے انجام دیا، جس میں بابا صدیقی کو تین گولیاں لگیں۔ انہیں فوری طور پر لیلاوتی اسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے۔ صدیقی کی عمر 66 سال تھی۔

قتل کی تفتیش کے دوران، ممبئی پولیس کی کرائم برانچ نے پانچ مزید ملزمان کو گرفتار کیا ہے، جو پنويل اور رائے گڑھ کے کرجت سے پکڑے گئے ہیں۔ اس سے قبل چار افراد گرفتار کیے جا چکے تھے، اس طرح مجموعی طور پر اب تک 9 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ کرائم برانچ کے مطابق، ان تمام ملزمان کا تعلق لارنس بشنوئی گینگ سے ہے اور ان پر بابا صدیقی کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔

تفتیش کے دوران پولیس نے انکشاف کیا کہ اس قتل میں آسٹرین گلاک اور ترک ساختہ زگانا پستولوں کا استعمال کیا گیا تھا۔ کرائم برانچ نے تین مختلف قسم کے ہتھیاروں کی برآمدگی کی تصدیق کی ہے، جن میں ایک لوکل پستول بھی شامل ہے۔

آسٹرین گلاک پستول دنیا بھر میں مقبول ہے، لیکن ہندوستان میں عام شہریوں کے لیے اس کا استعمال ممنوع ہے۔ یہ پستول ایک وقت میں 36 گولیاں فائر کر سکتی ہے۔ ترک زگانا پستول بھی اپنی خصوصیات کی وجہ سے معروف ہے۔ یہ ہتھیار ’لاکڈ بریچ‘ اور ’شارٹ ریکوئل آپریٹڈ‘ زمرے میں آتا ہے اور اس کی میگزین میں 15 سے 17 راؤنڈز شامل ہوتے ہیں۔


Share: