ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / ادھو ٹھاکرے کا شیو سینا پر حملہ: دو مہینے میں حکومت کے قیام کا دعویٰ، بی جے پی اور شندے کی شدید تنقید

ادھو ٹھاکرے کا شیو سینا پر حملہ: دو مہینے میں حکومت کے قیام کا دعویٰ، بی جے پی اور شندے کی شدید تنقید

Sun, 13 Oct 2024 11:43:26    S.O. News Service

ممبئی، 13/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)سینا کی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے، ادھو ٹھاکرے نے سنیچر کی رات دادر کے تاریخی شیواجی پارک میں دسہرہ ریلی میں شیو سینکوں سے خطاب کیا۔ اس موقع پر انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت دو مہینے کے اندر قائم ہونے والی ہے، اور اقتدار میں آتے ہی وہ موجودہ حکومت کے ذریعے اپنے حامیوں کو دیے گئے پروجیکٹس کو منسوخ کر دیں گے اور بدعنوانی کی تحقیقات کرائیں گے۔ ادھو ٹھاکرے نے بی جے پی اور شندے کی قیادت والی شیوسینا کے اتحاد پر الزام لگایا کہ وہ اقتدار کے حصول کے لیے 'ستہ جہاد' میں ملوث ہیں۔ اپنی تقریر میں انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کو اپنے آپ کو بھارتیہ جنتا پارٹی کہنے میں شرم آنی چاہیے، کیونکہ اس جماعت میں اب کوئی حقیقی بھارتیہ (ہندوستانی) باقی نہیں رہا اور عوام کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔

 ادھو نے کہا کہ وہ آر ایس ایس اور اس کے سربراہ موہن بھاگوت کی عزت کرتے ہیں لیکن وہ لوگ اب جو کچھ کررہے ہیں اسے صحیح نہیں سمجھتے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے موہن بھاگوت سے مل کر یہ کہنا ہے کہ آر ایس ایس کو چاہئے کہ وہ احتساب کرے کہ آیا انہیں موجودہ بی جے پی قبول ہے یا نہیں۔ مجھے تو قبول نہیں ہے۔ انہوں نے اس کی وجہ یہ بتائی کہ دیگر تمام پارٹیوں کو ختم کرکے  بی جے پی صرف اپنی حکومت چاہتی ہے۔ انہوں نے اٹل بہاری واجپئی کے زمانے کی بی جے پی کی تعریف کی۔ادھو ٹھاکرے نے بی جے پی کے ذریعہ ہندوتوا کے نام پر گائے اور چھتر پتی شیواجی مہاراج کے نام پر سیاسی فائدہ اٹھانے کا بھی الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے شیواجی کا مجسمہ بنا کر ووٹ حاصل کرلیا لیکن بدعنوانی کی وجہ سے وہ مجسمہ گرگیا۔ اب یہ اعلان کیا گیا ہے کہ اس سے بھی زیادہ بڑا مجسمہ بنوایا جائے گا تو اس کا مقصد کیا ہے کہ ان کے دوستوں کو مزید بڑا ٹھیکہ ملے؟ انہوں نے یہ بھی کہا کہ گائے کے نام پر سیاست ہمیں منظور نہیں ہے۔گائے کو راج ماتا کا درجہ دے دیا گیا ہے لیکن خواتین پر جو مظالم ہورہے ہیں وہ حکومت کو نظر نہیں آتے۔ انہیں چاہئے کہ پہلے وہ ماں کی حفاظت کریں پھر گائے ماتا کی بات کریں۔  

 ادھو ٹھاکرے نے آرین مشرا کو گئو رکشا کے نام پر گولی مارنے کی مثال دیتے ہوئے طنز کیا کہ گئو رکشا کہ نام پر لوگوں کو گولی ماری جارہی ہے، ہجومی تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اگر وہ آرین خان یا آرین شیخ ہوتا تو ہندو خطرے میں ہونے کا رونا رویا جاتا لیکن گئو رکشا کے نام پر قتل کیا گیا نوجوان ہندو اور وہ بھی برہمن تھا اس لئے اس کی کہیں کوئی خبر نہیں آئی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ آج ان کے پاس نہ اپنی پارٹی ہے، نہ نشان ہے، نہ ہی حکومت ہے لیکن ان کے پاس عوام کی طاقت ہے جو ان کےساتھ ہے اور اسی بنیاد پر وہ آئندہ ۲؍ مہینوںمیں اقتدار میں حاصل کریں گے۔

دسہرہ کے موقع پر سنیچر کو شیو سینا کی ۲؍روایتی ریلیاں منعقد کی گئی۔   ایک جانب ادھو ٹھاکرے کی شیو سینانےاپنی سابقہ روایت کو برقرار رکھتےہوئے شیواجی پارک میں دسہرہ ریلی کی تو دوسری جانب ’مراٹھا اپنی سانس، ہندوتوا اپنی زندگی‘ کے نعرے کے ساتھ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے آزاد میدا ن  پردسہرہ ریلی سے خطاب کیا۔ دونوں ہی لیڈرو ںنے اسمبلی الیکشن سے قبل اپنی اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا ۔ ایکناتھ شندے  نے تقریباً ۴۰؍ منٹ  تک خطاب کیا۔ انہوںنے  اپنے خطاب میں جہاں بال ٹھاکرے کا اصل سیاسی وارث ہونے کا دعویٰ کیا وہیں ادھو ٹھاکرے اور مہا وکاس اگھاڑی کی پارٹیوں پر شدید تنقید کی ۔ انہوں نے کہا کہ ’’ اگر ڈھائی سال قبل  مہاراشٹر کی سرکار تبدیل نہیں کی جاتی تو مہاراشٹر اور ممبئی کے کئی ترقیاتی پروجیکٹ پورے نہیں ہوتے ،شیوسینکوں اور ہندوتوا کو مزید نقصان پہنچتا ۔ اُن کانعرہ ’’کرپشن فرسٹ ‘‘ تھا اور  ہمارا نعرہ’’ نیشن فرسٹ۔‘‘

 ایکناتھ شندے نے اس دوران   ایک بار پھر ادھو ٹھاکرے سے علاحدگی کو  درست قرار دیا اور یہ جواز پیش کیا کہ شیو سینکوں اور مہاراشٹر کی بھلائی کیلئے انہوںنے ادھو ٹھاکرے کا ساتھ چھوڑنے کا فیصلہ کیا تھا جو بالکل درست ثابت ہوا۔   اس دوران وزیر اعلی ـ ٰشندے نے مودی اور امیت شاہ کےگن گاتے ہوئے کہاکہ مرکز اور ریاست میں ڈبل انجن کی سرکار ہونےکے سبب مہاراشٹر ریاست جو ڈھائی سال قبل سرمایہ کاری ، روزگار اور دیگر امور پر تیسرے مقام پر پہنچ گئی تھی  اب دوبارہ سر فہرست آگئی ہے۔ ایکناتھ شندے نے ادھو شیو سینا اور مہا وکاس اگھاڑی پر شدید تنقید کی اور انہیں مہاراشٹر اور ہندوتوا مخالف اور پاکستان کے اشاروں پر پرچلنے والا اتحاد  قرار دیا ۔

 لاڈلی بہن اسکیم پر تنقید کرنے والوں کو جواب دیتے ہوئے شندے نے کہا کہ جو یہ کہہ رہے ہیں کہ ریاستی حکومت خواتین کو بھکاری بنا رہی ہے، انہیں ۱۵۰۰؍ روپے کی ماہانہ بھیک دے رہی ہے اور ووٹ دینے کیلئے رشوت دے رہی ہے ، خواتین انہیں الیکشن  میں سبق سکھادیں گی۔  

  وزیراعلیٰ نے  دھاراوی پروجیکٹ کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ دھاراوی پروجیکٹ کے تعلق سے جب مَیں نے معلومات لی تو پتہ چلا کہ گزشتہ وزیر اعلیٰ نے صرف ان ہی مکینوں کی بازآباد کاری کا فیصلہ کیا تھا جو شرائط پر پورے اتریں گے  اور اہل ہوں گے لیکن مَیں نے سبھی  ۲؍ لاکھ ۱۰؍ ہزار لوگوں کو مکان دینے کی ہدایت دی ہے ۔ ایک مکان کی قیمت ایک کروڑ روپے اور ۲؍ لاکھ ۱۰؍ ہزار مکانات کی قیمت ۲؍ لاکھ ۱۰؍ ہزار کروڑ ہو گی لیکن یہ پروجیکٹ اس لئے کیاجارہا تاکہ عام  آدمی  کا مکان  خریدنے  کا خواب پورا ہوسکے۔ انہوںنے یہ بھی کہا کہ مل ملازمین کو بھی ہماری مہا یوتی  حکومت نے مکان دینے کا فیصلہ کیا  ہے۔ 


Share: