نئی دہلی، 10/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ آیوروید کے خلاف جھوٹ پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کچھ افراد روایتی طبی نظام کے بارے میں عوام کے اعتماد کا غلط فائدہ اٹھا کر معصوم لوگوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ مرمو نے آیوروید کی بقاء کے لیے اس کے علاج کی تحقیق میں سرمایہ کاری، ادویات کے معیار کی مسلسل بہتری، اور آیوروید کے مطالعہ سے متعلق تعلیمی اداروں کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ یہ بات انہوں نے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید (اے آئی آئی اے) کے آٹھویں یوم تاسیس کی تقریب کے دوران کہی۔
دروپدی مرمو نے آگے کہا کہ نسل در نسل ہمارا آیوروید پر بھروسہ برقرار ہے۔ کچھ لوگ اس کا غلط فائدہ اٹھا کر لوگوں کے اعتماد کو ٹھیس پہنچاتے ہیں اور ان کو دھوکہ دیتے ہیں، آیوروید کی شبیہ کو خراب کرتے ہیں۔ ایسے لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ آیورویدک مصنوعات بین الاقوامی معیار کے مطابق تیار کی جانی چاہئیں تاکہ انہیں بغیر کسی رکاوٹ کے برآمد کیا جا سکے۔
دروپدی مرمو نے اپنے خطاب کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے آیورویدک علمی ذخیرہ کو ثبوت پر مبنی اور سائنسی نقطہ نظر کے ساتھ عالمی سطح پر شناخت دلا سکتے ہیں۔ آیوروید دنیا کے قدیم ترین نظاموں میں سے ایک ہے اور ہندوستان کے لئے ایک انمول تحفہ ہے۔ ہندوستان ہی نہیں، بلکہ پوری دنیا میں اس بات کو تسلیم کیا جا رہا ہے کہ صحت مند رہنے کے لئے جسم اور دماغ دونوں کا صحت مند ہونا ضروری ہے۔ آیوروید اور یوگ کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے تجسس نے لوگوں کو ہندوستان کی طرف متوجہ کیا ہے۔
اپنے خطاب کے اخیر میں دروپدی مرمو نے اے آئی آئی اے کی تعریف بھی کی۔ انھوں نے کہا کہ اے آئی آئی اے مختلف تنظیموں کے ساتھ مل کر آیوروید کو ایک مبنی بر ثبوت سائنس کی شکل میں مضبوط کرنے کے لیے کئی مربوط تحقیقی پروجیکٹس چلا رہا ہے۔ اس سے یقینی طور پر اس طریقۂ علاج کو فروغ حاصل ہوگا اور تحقیق کے مثبت نتائج بھی برآمد ہوں گے۔