بھٹکل 15/اکتوبر (ایس او نیوز) پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ کی شان میں گستاخی کرنے والے یتی نرسنگھا نند کو یو اے پی اے کے تحت گرفتار کرنے کے مطالبے پر آج بھٹکل میں مکمل بند منایا گیا، جس کے دوران شہر کی تقریباً تمام دکانیں، کاروباری ادارے، اسکولز اور کالجز بند رہے۔
بھٹکل کے اہم تجارتی مراکز جیسے مین روڈ، چوک بازار، محمد علی روڈ، ماری کٹہ، کار اسٹریٹ، سلطان اسٹریٹ، فاروقی اسٹریٹ، شمس الدین سرکل، نوائط کالونی، مدینہ کالونی، جالی روڈ، جامعہ آباد اور دیگر علاقوں میں مکمل بند رہا۔ تاہم، بعض مقامات پر غیر مسلموں کی چند دکانیں کھلی نظر آئیں۔ مرڈیشور کے نوائط کیری، نیشنل روڈ اور نور کالونی میں بھی مسلمانوں نے بند کا مکمل ساتھ دیتے ہوئے اپنی عقیدت کا اظہار کیا۔
تنظیم کی کال پر لبیک کہتے ہوئے پڑوسی علاقے منکی میں بھی تمام مسلمان دکانداروں نے اپنی دکانیں بند رکھیں۔ منکی کے نوائط محلہ، ہلے مٹ روڈ، عثمانیہ اسٹریٹ، بازار روڈ، باشہ کالونی اور دیگر علاقوں میں مکمل طور پر کاروبار بند رہا۔
اگرچہ بھٹکل میں اولڈ مچھلی مارکیٹ کھلی تھی، لیکن وہاں خریداروں کی تعداد بہت کم رہی۔ مسلمانوں کی طرف سے آٹو رکشے بھی بند تھے، جبکہ غیر مسلم رکشے سڑکوں پر چلتے نظر آئے، مگر مسافروں کی کمی واضح تھی۔ بھٹکل کی زیادہ تر سڑکیں سنسان رہیں، اور پولس کی جانب سے مختلف مقامات پر سیکیورٹی تعینات کی گئی تھی۔ پولس کی گاڑیاں وقتاً فوقتاً مختلف علاقوں میں گشت کرتی رہیں۔
اس بند کو کامیاب بنانے میں بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن اور تمام اسپورٹس سینٹرز سمیت علماء کی مکمل حمایت حاصل رہی۔
واضح رہے کہ پیر کے روز بعد نماز عصر، مجلس اصلاح و تنظیم کی قیادت میں منی ودھان سودھا کے باہر ہزاروں افراد نے یتی نرسنگھا نند کے گستاخانہ بیانات پر شدید احتجاج کرتے ہوئے اُس کی یو اے پی اے اور این ایس اے کے تحت گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا، جس کے تحت تنظیم کی جانب سے بھٹکل ٹاؤن پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر بھی درج کروائی گئی تھی۔