ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / کانگریس-جے ایم ایم 70 سیٹوں پر لڑیں گے، آر جے ڈی اور بائیں بازو کو 11 حلقے ملیں گے: ہیمنت سورین کا اعلان

کانگریس-جے ایم ایم 70 سیٹوں پر لڑیں گے، آر جے ڈی اور بائیں بازو کو 11 حلقے ملیں گے: ہیمنت سورین کا اعلان

Sun, 20 Oct 2024 13:08:33    S.O. News Service

رانچی، 20/اکتوبر  (ایس او نیوز /پی ٹی آئی) جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے ہفتہ کے روز اعلان کیا کہ انڈیا بلاک کی جماعتیں مل کر اسمبلی انتخابات میں حصہ لیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ 81 سیٹوں میں سے کانگریس اور جے ایم ایم 70 حلقوں سے اپنے امیدوار میدان میں اتاریں گے۔ اس اتحاد کا مقصد مشترکہ کوششوں سے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنا ہے۔

اتحاد کے شرکاء سے نشستوں کی تقسیم کی بات چیت جاری ہے۔ آر جے ڈی اور بایاں بازو جماعتوں کو مابقی 11 نشستیں دی جائیں گی۔ 81 نشستوں کے لئے 13 نومبر اور 20 نومبر کو 2 مرحلوں میں پولنگ ہوگی۔

ووٹوں کی گنتی 23 نومبر کو ہوگی۔ ہیمنت سورین نے کہا کہ انڈیا بلاک متحدہ طورپر جھارکھنڈ اسمبلی الیکشن لڑے گا۔ حلیفوں کے ساتھ نشستوں کی تقسیم کی بات چیت میں طئے پایا کہ کانگریس اور جے ایم ایم 70 حلقوں سے اپنے امیدوار میدان میں اتاریں گے۔

انہوں نے رانچی میں اتحاد کے شرکاء کی میٹنگ کے بعد یہ بات کہی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جے ایم ایم زیرقیادت اتحاد کو ریاست میں اقتدار برقرار رکھنے کا پورا اعتماد ہے کیونکہ اس نے کافی ترقیاتی کام کئے ہیں۔ این ڈی اے نے جمعہ کے دن نشستوں کی تقسیم کے اپنے فارمولہ کا اعلان کردیا تھا۔

بی جے پی 68 نشستوں پر الیکشن لڑے گی جبکہ اے آئی ایس یو کو 10‘ جنتادل یو کو 2 اور ایل جے پی (رام ولاس پاسوان) کو ایک نشست ملے گی۔ جھارکھنڈ اسمبلی الیکشن مرحلہ اول (13 نومبر) کے لئے 43 حلقوں میں نامزدگیاں داخل کرنے کا عمل جمعہ کے دن شروع ہوگیا اور 25 اکتوبر تک جاری رہے گا۔

2019 میں جے ایم ایم زیرقیادت اتحاد نے 47 نشستیں جیتی تھیں۔ بی جے پی نے 25 نشستوں پر جیت حاصل کی تھی۔ جھارکھنڈ اسمبلی فی الحال 74 رکنی ہے۔ جے ایم ایم زیرقیادت اتحاد کے 44 ارکان ہیں۔

اس کے 2 ارکان اسمبلی نلن سورین اور جوباماجھی اب رکن پارلیمنٹ بن چکے ہیں جبکہ جاما کی رکن اسمبلی سیتا سورین نے بی جے پی ٹکٹ پر لوک سبھا الیکشن لڑنے کے لئے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اس کے علاوہ حلقہ بوریو کے رکن اسمبلی لوبین ہیمبروم حال میں نااہل قرارپائے۔ اسی طرح بی جے پی ارکان بھی گھٹ کر 23 ہوگئے۔


Share: