کیلیفورنیا ، 11/فروری (ایس او نیوز /ایجنسی)میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ نے ایک چونکا دینے والا انکشاف کیا ہے، جس میں انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں انہیں پھانسی کی سزا دلانے کی کوشش کی گئی تھی۔ زکربرگ نے کہا کہ ان کا پاکستان جانے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، اس لیے انہوں نے اس معاملے پر زیادہ تشویش نہیں کی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس مقدمے میں اب کیا پیش رفت ہو رہی ہے، اس بارے میں انہیں کوئی معلومات نہیں ہیں۔ دراصل، مارک زکربرگ روگن کے ساتھ ایک پوڈکاسٹ میں توہین رسالت پر مبنی مقدمے اور پاکستان میں سامنے آنے والے قانونی چیلنجز کے بارے میں بات کر رہے تھے، اور اسی دوران انہوں نے یہ واقعہ شیئر کیا۔
زکربرگ نے کہا کہ کئی ملکوں میں ایسے قانون ہیں، جن سے ہم اتفاق نہیں رکھتے۔ مثال کے لیے ایک وقت ایسا بھی تھا جب کوئی شخص مجھے پاکستان میں موت کی سزا دلانے کی کوشش کر رہا تھا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ کسی نے فیس بُک پر پیغمبر صاحب کی ایک تصویر (فرضی) ساجھا کی تھی۔ اس پر ایک پاکستانی کو اعتراض تھا اس نے کہا کہ یہ ہمارے یہاں توہین رسالت کا معاملہ ہے۔ اس نے مجھ پر مقدمہ دائر کیا اور اس فوجداری کارروائی کو کھولا۔ مجھے نہیں پتہ کہ اب اس مقدمہ پر کیا ہوا، کیونکہ میرا پاکستان جانے کا کوئی منصوبہ نہیں، اس لیے میں اس بارے میں فکرمند نہیں ہوں۔
مارک زکربرگ نے کہا کہ حالات پریشان کن تھے، خاص کر ذاتی تحفظ کے معاملے میں۔ میں سوچ رہا تھا، ٹھیک ہے، یہ لوگ ایسے ہیں۔ یہ بہت اچھا نہیں ہے۔ اگر آپ اس شعبہ میں اڑان بھر رہے ہیں تو آپ نہیں چاہتے کہ آپ کا طیارہ پاکستان کے اوپر سے گزرے۔