ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / عالمی خبریں / شیخ حسینہ کا عبوری حکومت پر شدید حملہ، کہا ’’یونس نے بنگلہ دیش کو دہشت گرد ریاست بنا دیا‘‘

شیخ حسینہ کا عبوری حکومت پر شدید حملہ، کہا ’’یونس نے بنگلہ دیش کو دہشت گرد ریاست بنا دیا‘‘

Tue, 18 Feb 2025 12:08:08    S O News

ڈھاکہ، 18/فروری (ایس او نیوز/ایجنسی )بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ نے حال ہی میں ان پولیس اہلکاروں کی بیواؤں سے ورچوئل ملاقات کی جن کے شوہر مظاہرین کے حملوں میں ہلاک ہوئے تھے۔ اس موقع پر انہوں نے ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کی کارروائیوں کی سخت مذمت کی اور نوبل انعام یافتہ یونس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس نے بنگلہ دیش کو 'دہشت گرد ریاست' میں تبدیل کر دیا ہے۔

شیخ حسینہ نے کہا، "یہ حکومت کو گرانے کی اسی سازش کا حصہ ہے جس کے تحت دھانمنڈی میں بنگ بندھو میموریل (شیخ مجیب کی تاریخی رہائش گاہ) کو منہدم کیا گیا تھا۔" انہوں نے وعدہ کیا کہ ہر مقتول کے خاندان کی مدد کی جائے گی اور قاتلوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

سراج گنج میں طلبہ کی تحریک کے دوران بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا۔ وہاں ایک درجن سے زیادہ پولیس اہلکار مارے گئے اور کچھ کی لاشیں جلا دی گئیں۔ اس تشدد پر شیخ حسینہ نے کہا کہ وہ واپس آ کر اپنے پولیس اہلکاروں کی موت کا بدلہ لیں گی۔

شیخ حسینہ نے زور دے کر کہا کہ یونس کی عبوری حکومت کے پاس ایک خود ساختہ طالب علم رہنما ہے جو کہتا ہے کہ پولیس اہلکاروں کو مارے بغیر کوئی انقلاب نہیں آ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس انارکی کو ختم کرنا ہوگا۔


سابق وزیر اعظم نے 5 اگست کو تشدد سے بچے جانے کے اپنے تجربات شیئر کیے  اور انہوں نے کہا کہ وہ دوبارہ بنگلہ دیش کے لوگوں کی خدمت کر یں گی۔ انہوں نے کہا، "اللہ نے مجھے دوسری زندگی دی ہے اور مجھے یقین ہے کہ یہ ایک مقصد کے لیے ہے۔"

شیخ حسینہ نے کہا کہ جنہوں نے بنگلہ دیش کو دہشت گرد ریاست میں تبدیل کر دیا ہے اور جن کی وجہ سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے انہیں ایک دن قانون کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں  نے دہرایا، "اللہ ہمارے ساتھ ہے، اور میں انصاف کروں گی۔"

شیخ حسینہ نے حکومت کی طرف سے معیشت اور سیکورٹی کے حوالے سے ہینڈلنگ پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا، “چھ ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے، پھر بھی تشدد جاری ہے۔ اب میں نے سنا ہے کہ وہ آپریشن ڈیول ہنٹ شروع کریں گے۔ وہ ملک چلانے کے قابل نہیں ہے۔ معیشت بحران کا شکار ہے، امن و امان خراب ہو رہا ہے اور عوامی تحفظ خطرے میں ہے۔”


Share: