نئی دہلی، 11/مارچ (ایس او نیوز /ایجنسی)وانواتو کے وزیر اعظم نے انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) کے سابق چیئرمین للت مودی کے پاسپورٹ کی منظوری کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ للت مودی مختلف ہندوستانی ایجنسیوں کی تفتیش کے دائرے میں ہیں، جن میں فاریکس قوانین کی خلاف ورزیوں اور ۲۰۰۹ء کے آئی پی ایل کے دوران ورلڈ اسپورٹس گروپ کے ساتھ ۴۲۵؍ کروڑ روپے کے ٹی وی حقوق کے معاہدے جیسے الزامات شامل ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ہفتے للت مودی نے اعلان کیا تھا کہ وہ اپنا بھارتی پاسپورٹ حکام کے حوالے کر دیں گے، کیونکہ انہوں نے وانواتو کی شہریت حاصل کر لی ہے۔
تاہم، وانواتو کے وزیر اعظم جوتھم نپت کے دفتر نے پیر کو کہا ہے کہ ’’وزیر اعظم نے شہریت کے کمیشن کو یہ حکم جاری کیا ہے کہ وہ للت مودی کو دیئے گئے وانواتو کے پاسپورٹ کو منسوخ کر دے۔‘‘ جوناتھن نپت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’میں نے سٹیزن شپ کمیشن (شہریت کے کمیشن)کو یہ حکم جاری کیا ہے کہ وہ فوری طور پر للت مودی کے پاسپورٹ کو منسوخ کرنے کا عمل شروع کرے۔ گزشتہ ۲۴؍ گھنٹے سے مجھے آگاہ رکھا گیا ہے کہ انٹرپول نے دو مرتبہ بنیادی عدالتی ثبوت کی کمی کے سبب للت مودی کو الرٹ نوٹس جاری کرنے کی درخواست کو مسترد کیا ہے۔ اس طرح کا کوئی بھی نوٹس جاری کیا گیا تو للت مودی کی شہریت کے ایپلی کیشن کو منسوخ کر دیا جائے گا۔‘‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’للت مودی کی جانب سے پیش کی گئی کوئی بھی وجہ ،جن میں حوالگی سے بچنا بھی شامل ہے، درست نہیں ہے اور یہ واضح طور پر ان کے ارادے کو ظاہر کرتی ہے۔‘‘فاریکس کی خلاف ورزیوں کے متعلق انکم ٹیکس اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے اہلکاروں سے تفتیشی سیشن کے بعد للت مودی، جنہیں ہندوستان کی مختلف تفتیشی ایجنسیوں نے ’’معاشی مجرم‘‘ قرار دیا ہے، ۲۰۱۰ء میں برطانیہ بھاگ گئے تھے۔