کلبرگی، 6 / مئی (ایس او نیوز) نیٹ - یوجی امتحان کی نگرانی کرنے والے اسٹاف کے ذریعے ایک برہمن طالب علم کے گلے سے مقدس دھاگہ (جینیو/جنیورا) اتارنے کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے دو افراد کو گرفتار کیا ۔
خیال رہے کہ 4 مئی کو نیٹ امتحان میں شرکت کے لئے سینٹ میری پی یو کالج کے امتحان ہال میں داخل ہوتے وقت سریپاد پاٹل نامی طالب علم کے گلے سے دھاگہ اتارنے پر ہندو طبقات میں ناراضی پیدا ہوئی تھی اور اس اقدام کی مذمت کی جا رہی تھی ۔ اس خبر کے عام ہوتے ہی برہمن طبقے کے افراد امتحانی مرکز کے باہر جمع ہو کر احتجاج کرنے لگے ۔ پھر جب مذکورہ طالب علم امتحان دے کر باہر نکلا تو مذہبی رسومات ادا کرنے کے بعد دوبارہ اس کے گلے میں جینیو پہنایا گیا ۔
پولیس کمشنر ایس ڈی شرنپّا نے بتایا کہ متاثرہ طالب علم سریپاد پاٹل کی شکایت پر دو اسٹاف ممبرس کے خلاف مذہبی جذبات مجروح کرنے اور ذہنی ہراسانی کے ذیل میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی ۔ اسی کے تحت امتحان کا اہتمام اور نگرانی کرنے والی پرائیویٹ ایجنسی کے شرنا گوڈا اور گنیش نامی دو اسٹاف ممبرس کو اسٹیشن بازار پولیس نے گرفتار کیا ہے ۔
یاد رہے کہ 25 اپریل کو بھی سی ای ٹی امتحان کے موقع پر ہندو لڑکوں کے گلے سے جینیو اتارنے کے لئے کہا گیا تھا اور ایک طالب علم نے اس حکم کی تعمیل نہ کرتے ہوئے امتحان دینے کے بجائے گھر واپس لوٹنے کو ترجیح دی تھی ۔ اس ضمن میں بی جے پی نے نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کے پاس شکایت درج کروائی تھی جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ سی ای ٹی امتحان کے موقع پر ہندو طلبہ کے ساتھ جانبداری کا رویہ اپنایا گیا اور انہیں جینیو پہن کر امتحان ہال میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی جبکہ مسلم طالبات کو حجاب کے ساتھ امتحان میں شریک ہونے کی اجازت دی گئی ۔
اس سلسلے میں اکھلا کرناٹکا برہمنا مہا سنگھا نے کرناٹکا ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی (پی آئی ایل) داخل کی ہے جس پر 9 جون کو سماعت ہوگی ۔