ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / عالمی خبریں / امریکہ میں ’پریزیڈنٹ ڈے‘ پر مظاہرے، ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کے خلاف نعرے بازی

امریکہ میں ’پریزیڈنٹ ڈے‘ پر مظاہرے، ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کے خلاف نعرے بازی

Wed, 19 Feb 2025 11:13:00    S O News

 واشنگٹن  ، 19/فروری (ایس او نیوز/ایجنسی )امریکہ میں ’پریزیڈنٹ ڈے‘ کے موقع پر عوام نے غیر متوقع طور پر نومنتخب صدر کے خلاف مظاہرے شروع کر دیے ہیں۔ عام طور پر اس دن امریکی شہری اپنے سابق صدور کو یاد کرتے ہیں اور ان کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے شکریہ ادا کرتے ہیں۔ پریزیڈنٹ ڈے تاریخی طور پر امریکی صدور کے اعزاز میں منایا جاتا ہے، لیکن اس بار صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو عوامی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا، جو حیران کن ہے۔ یہ پہلا موقع ہے جب پریزیڈنٹ ڈے کے روز حکومت مخالف احتجاج اس شدت کے ساتھ دیکھنے میں آیا ہے۔

امریکہ میں اس ’پریزیڈینٹ ڈے‘ کے موقع پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پرزور مخالفت ہوئی۔ امریکی لوگوں نے صدر ٹرمپ کے خلاف کیے گئے مخالفت کو ’نو کگنس ڈے‘ کا نام دیا۔ علاوہ ازیں اس احتجاج کو ’50501 مومنٹ‘ کا بھی نام دیا گیا یے۔ اس موومنٹ (تحریک) کا مطب ہے 50 مظاہرے، 50 ریاستیں، 1 موومنٹ۔ ’پی این آر‘ نیوز چینل میں شائع خبر کے مطابق امریکی شہری اپنے صدر کے  غیر آئینی اقدامات سے ناراض ہیں اور وہ اپنے صدر کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ امریکہ میں جمہوریت کی جگہ بادشاہت قائم نہیں کیا جا سکتا ہے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے ساتھی ایلون مسک نے اقتدار پر قبضہ کر لیا ہے اور وہ ملک میں وفاقی نظام اور حکومت کو ختم کرنے میں لگے ہیں۔

واضح ہو کہ مظاہرے کے لیے امریکی شہریوں نے ریاستوں کی راجدھانیوں کا انتخاب کیا ہے اور لوگ وہاں مسک کی کمپنی کے ذریعہ تیار کردہ گاڑی ٹیسلا پر سوار ہوکر پہنچے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ٹرمپ اور مسک کی قیدات میں اب امریکہ ایک سنجیدہ ملک نہیں رہا۔ مظاہرین نے ٹرمپ کو ہٹاؤ، مسک کو ہٹاؤ جیسے نعرے بھی لگائے۔ ساتھ ہی مظاہرین نے ٹرمپ کو تاناشاہ بتاتے ہوئے کہا کہ وہ لوگ محب وطن ہیں، بزدلوں کی طرح ٹرمپ کے آگے جھکیں گے نہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ جب سے امریکہ کے صدر بنے ہیں تب سے ان کی پالیسیاں تنازعات کی زد میں آ گئی ہیں۔ انہوں نے امریکہ فرسٹ کا نعرہ دیا اور اس کے لیے انہوں نے امریکہ میں پیدائش پر مبنی شہریت کو ختم کرنے کی بات کی۔ انہوں نے غیر قانونی تارکین وطن کو ان کے ملک واپس بھیجنا شروع کر دیا ہے۔ بیوروکریسی پر لگام لگانے کے لیے انہوں نے ’ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ  ایفی شینسی‘ (ڈاج) کی کمان امریکہ کے بڑے سرمایہ دار ایلون مسک کو سونپ دی ہے۔ ایلون مسک نے بیوروکریسی پر لگام کسنے کے لیے اب تک وفاقی نظام کے 9 ہزار سے زائد لوگوں کی چھٹی کر دی ہے۔ تیسری جنس کی شناخت ختم کرنے اور اس جنس کو تسلیم نہ کرنے کے فیصلے سے بھی امریکی لوگوں میں خاصا ناراضگی ہے اور اس فیصلے کو لوگ ڈونلڈ ٹرمپ کی تاناشاہی سے موسوم کر رہے ہیں۔  یہی نہیں ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک نے مل کر کئی ایجنسیوں کو بھی بند کر دیا ہے، جس کی وجہ سے ان میں کام کرنے والے کئی ہزار لوگ بےروزگار ہو گئے ہیں اور ان کے اہل خانہ بھی اس فیصلے سے کافی متاثر ہوئے ہیں۔ علاوہ ازیں مظاہرین نے اس معاملے میں کانگریس سے مداخلت کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

محکمہ حکومتی کارکردگی یعنی ’ڈاج‘ کو امریکی نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تشکیل دی ہے۔ یہ محکمہ ایک کمیشن کی طرح کام کر رہا ہے اور اس کا چیئرمین ایلون مسک کو بنایا گیا ہے۔ اس صلاح کار ادراہ کا کام امریکہ کو بیوروکریسی سے نجات دلانے اور اخراجات میں تخفیف کرنا ہے۔ واضح ہو کہ ’ڈاج‘ کی تشکیل کانگریس کے ذریعہ نہیں ہوئی ہے، یہ نومنتخب صدر ڈونلد ٹرمپ کا ایک ایگزیکٹو آرڈر ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ’پریزیڈینٹ ڈے‘ امریکیوں کے لیے جشن کا ایک اہم دن ہے۔ یہ دن امریکہ کے 2 عظیم صدور کو وقف ہے۔ پریزیڈینٹ ڈے فروری ماہ کے تیسرے پیر کو ہر سال امریکہ کے پہلے صدر جارج واشنگٹن کے یوم پیدائش 22 فروری اور عظیم صدر ابراہم لنکن کے یوم پیدائش 12 فروری کو پیش نظر رکھتے ہوئے منایا جاتا ہے۔ ان دونوں صدور کو وقف یہ دن امریکیوں کے لیے فخر کا دن ہے، اس دن کو امریکہ کے لوگ اپنی 2 عظیم شخصیتوں کو یاد کرتے ہیں جنہوں نے ملک کی تعمیر میں اہم کردار ادا کیا ہے۔


Share: