ممبئی، 8/جنوری (ایس او نیوز /ایجنسی)ای وی ایم پر اپوزیشن کے اعتراضات کوئی نئی بات نہیں ہیں، لیکن اب شیو سینا (یو بی ٹی) کے راجیہ سبھا رکن سنجے راوت نے اس معاملے پر الیکشن کمیشن کو نشانے پر لے لیا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سنجے راوت نے کہا، ’’دنیا بھر میں کہا جاتا ہے کہ ای وی ایم میں گڑبڑ ہو سکتی ہے، لیکن الیکشن کمیشن اسے یکسر مسترد کرتا ہے۔ ہمیں تو لگتا ہے کہ گڑبڑ ای وی ایم میں نہیں، بلکہ خود الیکشن کمیشن میں ہے۔‘‘ چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی راجیو کمار کو کسی دیگر محکمہ میں اہم عہدہ مل سکتا ہے، جو کمیشن کی غیر جانبداری پر سوال کھڑے کرتا ہے۔
سنجے راؤت نے چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار، وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’ریٹائرمنٹ کے بعد مودی اور شاہ ان کو کسی ریاست کا گورنر بنا دیں گے۔‘‘ سنجے راؤت نے یہ بھی کہا کہ مہاراشٹر اور ہریانہ میں ای وی ایم میں گڑبڑی ہوئی ہے۔ الیکشن کمیشن کو گاؤں میں جا کر لوگوں کے ساتھ بیٹھنا چاہیے تبھی انہیں ای وی ایم اور بیلٹ پیپر کی حقیقت سمجھ آئے گی۔ سنجے راؤت کے مطابق بی جے پی نے جمہوریت کو اغوا کر لیا ہے۔ ہزاروں نام ووٹر لسٹ سے نکال دیے گئے۔ الیکشن کمیشن تو اب بی جے پی کے اشاروں پر کام کرنے لگی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ دہلی اسمبلی انتخاب کے اعلان کے وقت الیکشن کمیشن نے ان تمام تر الزامات کے جواب دیے جو مختلف سیاسی پارٹیوں کی جانب سے ہمیشہ عائد کیے جاتے رہے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ انتخاب میں ووٹ دینے والے کسی بھی ووٹر کا نام نہیں ہٹایا جا سکتا۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر کسی کی موت ہو گئی ہو تو بھی اس کا ریکارڈ الیکشن کمیشن کی جانب سے رکھا جاتا ہے۔ اگر اس کے بعد بھی کسی کا نام غلطی سے ہٹ جاتا ہے تو ہماری طرف سے اسے نوٹس بھیجا جاتا ہے۔