بینگلورو،12 / مئی (ایس او نیوز) سرکاری آئل کمپنی سے ریٹائر ہونے والا ایک 60 سالہ شخص سرمایہ کاری کے نام پر سائبر فراڈ کا شکار ہوگیا اور اپنی زندگی بھر کی کمائی کی پونجی ایک کروڑ روپوں سے ہاتھ دھو بیٹھا ۔
فریزر ٹاون کے سی ای این کرائم پولیس کے پاس شرتھ نامی (نام تبدیل کیا گیا ہے) متاثرہ شخص کی طرف سے درج کروائی گئی شکایت کے مطابق 17 مارچ سے 8 مئی تک صرف دو ماہ کے عرصے میں اس فراڈ کو انجام دیا گیا ۔ اس نے بتایا کہ اسے ایک وہاٹس ایپ میسیج موصول ہوا جس میں سرمایہ کاری کرنے پر بہت کم عرصے میں بڑا منافع ملنے کی بات کہی گئی تھی ۔
ایک قلیل وقفے میں 100% سے 300% تک منافع کمانے کی آس نے شرتھ کو اس معاملے میں دلچسپی پر اکسایا ۔ فراڈ گینگ کی ایک رکن نے خود کو 'ونیتا پٹوڈیا' کے طور پر متعارف کرواتے ہوئے کہا کہ وہ آئی سی آئی سی آئی سیکیوریٹیز اسٹاک ایکسینج کی گروپ اسسٹنٹ ہے ۔ جب شرتھ سرمایہ کاری سے متعلق اسے زیادہ معلومات نہ ہونے کی بات کہی تو فریب کاروں نے اس کی رہنمائی کرنے کا وعدہ کیا اور اسے 'K61ICICIStickExchange' نامی وہاٹس ایپ گروپ میں شامل کر لیا جس میں پہلے سے 143 ممبر موجود تھے ۔
ونیتا پٹوڈیا اور اسوین پاریکھ نے خود کو اس وہاٹس ایپ گروپ کے ایڈمینس کے طور پر متعارف کیا ۔ شرتھ نے ابتدا میں صرف گروپ کی سرگرمیوں پر نظر رکھی ۔ گروپ کے اراکین اپنی سرمایہ کاری اور اس پر ملنے والے بڑے منافع کے اسکرین شاٹس گروپ میں پوسٹ کر رہے تھے ۔ فریب کاروں کی طرف سے آن لائن ٹریننگ سیشنس بھی چلائے جا رہے تھے ۔ آئی سی آئی سی آئی بینک کے لوگو کے ساتھ بہت سارے فون نمبرس بھی دکھائے جا رہے تھے ۔
یہ سب ملاحظہ کرنے کے بعد شرتھ کو اس میں دھوکہ بازی کا عنصر نہ ہونے کا یقین ہوگیا تو اس نے فریب کاروں کی طرف سے فراہم کیے گئے krtsr.com,icicixltops.com, pyuret.co,icicidro.com,icicimpro.com جیسے ویب پورٹلس کے ذریعے سرمایہ کاری شروع کی ۔ مگر یہ سب کے سب نقلی ویب سائٹس تھے، جنہیں بالکل درست اور اصلی ہونے کے روپ میں پیش کیا گیا تھا اور شرتھ نے ان کے جھانسے میں آ گیا ۔ اس نے اپنے ایک اکاونٹ سے 75.2 لاکھ روپے اور دوسرے اکاونٹ سے 29.9 لاکھ روپوں کی شکل میں جملہ 1 کروڑ پانچ لاکھ روپوں سے زائد رقم سرمایہ کاری میں لگا دی ۔
شرتھ کو اپنے ساتھ ہوئی دھوکے بازی کا احساس اس وقت ہوا جب اس نے ایک بڑی رقم واپس نکالنے کی کوشش کی تو اس کے لئے ممکن نہیں ہوا ۔ جب اس بارے میں پوچھا گیا تو دھوکے بازوں نے انکم ٹیکس اور پروسیسنگ چارجس کے طور پر مزید رقم ادا کرنے کی مانگ رکھی ۔ جب اس نے مزید رقم دینے سے انکار کیا تو فریب کاروں نے اس کے ساتھ رابطہ بلاک کر دیا ۔ شرتھ نے پولیس کو بتایا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد اسے جتنا بھی فنڈ ملا تھا وہ پورے کا پورا اس دھوکہ کی نذر ہوگیا ہے اور وہ کنگال ہوگیا ہے ۔