وینڈ ہوک، 22/مارچ (ایس او نیوز /ایجنسی)نیتمبو نندی ندیتواہ نے جمعہ کے روز نمیبیا کی پہلی خاتون صدر کے طور پر حلف اٹھایا اور اس عہدے تک پہنچنے والی پہلی خاتون بن گئیں۔ نمیبیا نے جنوبی افریقہ کے مظالم سے آزادی حاصل کرنے کے لیے لبریشن موومنٹ میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ 72 سالہ نندی ندیتواہ نے نومبر میں ہونے والے انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔
ملک کے سابق لیڈران جیسے ایلن جانسن سرلیف، باندہ اور تنزانیہ کے موجودہ صدر حسن بھی ان کی حلف برداری کی تقریب میں شریک ہوئے تھے۔ اتفاق سے نندی ندیتواہ نے نمیبیا کی آزادی کی ۳۵؍ ویں سالگرہ کے موقع پر حلف لیا ہے۔ نیتمبو نندی نے جنوبی افریقہ، زامبیا، کانگو، بوسٹوانا، انگولا اور کینیا کے لیڈران کے سامنے عہد کیا ہے کہ وہ ملک کے آئین کا تعاون کریں گی، اسے برقرار رکھیں گی اور اس کا دفاع کریں گی۔ نندی ندیتواہ ننگولو مبوبا کی جگہ لیں گی جو نمیبیا کے سابق صدر ہیگ گینگوب کی موت کے بعد ۲۰۲۴ء سے نمیبیا کے صدر کے عہدے پر فائز ہیں۔ نندی ندیتواہ نمیبیا کی پانچویں صدر ہیں جہاں جنگ عظیم اول کے اختتام تک جرمنی کی کالونیاں آباد تھیں جبکہ ۱۹۹۰ء تک جنوبی افریقہ نے قبضہ کیا تھا۔ نمیبیا نے ۲۰؍ سال کی طویل جدوجہد اور گوریلا جنگ کا سامنا کرنے کے بعد ۱۹۹۰ء میں جنوبی افریقہ سے آزادی حاصل کی تھی۔
نندی ندیتواہ ساؤتھ افریقہ آرگنائزیشن یا ایس ڈبلیو اے پی او کی آزمودہ کار ہیں جس نے آزادی کی جنگ میں نمیبیا کی قیادت کی تھی۔ ندیتواہ اپنے ۱۳؍ بھائی بہنوں میں نویں نمبر پر ہیں۔ ان کے والد انگلیکن کلرجی مین تھے۔ انہوں نے مشن اسکول سے اپنی تعلیم مکمل کی ہے۔ ۱۹۶۰ء میں انہوں نے ایس ڈبلیو اے پی اومیں شمولیت اختیار کی تھی اور۱۹۷۰ء اور ۱۹۸۰ء میں سابق سوویت یونین، زامبیا اورتنزانیہ میں انہیں جیل بھی جانا پڑا تھا۔ وہ ۱۹۹۰ء سے نمیبیا میں بطور قانون ساز خدمات انجام دے رہی ہیں اور صدر بننے سے پہلے وزیر خارجہ کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکی ہیں۔