ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / عالمی خبریں / ٹیسلا سائبر ٹرک دھماکہ: چیٹ ’اے آئی‘ کے استعمال کا انکشاف، لاس ویگاس پولیس کا دعویٰ

ٹیسلا سائبر ٹرک دھماکہ: چیٹ ’اے آئی‘ کے استعمال کا انکشاف، لاس ویگاس پولیس کا دعویٰ

Wed, 08 Jan 2025 17:20:27  Office Staff   S.O. News Service

لاس ویگاس، 8/ جنوری (ایس او نیوز/ایجنسی)لاس ویگاس پولیس نے منگل کو انکشاف کیا کہ ٹرمپ انٹرنیشنل ہوٹل کے باہر دھماکہ کرنے والے سابق فوجی میتھیو لیویلس برگر نے حملے کی منصوبہ بندی کے لیے مصنوعی ذہانت کے چیٹ جی پی ٹی کا استعمال کیا تھا۔ پولیس کے مطابق، دھماکے کے بعد لیویلس برگر نے خودکشی کر لی۔ حکام کا کہنا ہے کہ ان کا ارادہ کسی اور کو نقصان پہنچانے کا نہیں تھا۔

لیویلس برگر کے چیٹ جی پی ٹی پر کی گئی تلاش سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ دھماکہ خیز ہدف، گولیوں کی رفتار اور ایریزونا میں آتش بازی کے قانونی پہلوؤں کے بارے میں معلومات حاصل کر رہا تھا۔ لاس ویگاس میٹرو پولیٹن پولیس محکمہ کے شیرف کیون میک مہل نے جنریٹیو اے آئی کے استعمال کو گیم چینجر بتاتے ہوئے کہا کہ یہ پہلا معاملہ ہے جب کسی شخص نے چیٹ جی پی ٹی کا استعمال ایک آلات بنانے میں مدد کے لیے کیا ہے۔

اس معاملے میں چیٹ جی پی ٹی کے بانی اوپن اے آئی نے ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ ان کے آلات ذمہ دار طریقے سے استعمال کرنے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں۔ چیٹ جی پی ٹی نقصان دہ یا غیر قانونی ہدایات پر عمل نہیں کرتا ہے۔ اوپن اے آئی نے یہ بھی کہا کہ وہ اس معاملے میں لاء انفورسمنٹ آفیسرس کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔

واضح ہو کہ لیویلس برگر ایک گرین بیریٹ فوجی تھا۔ وہ افغانستان میں دو بار تعینات رہ چکا تھا۔ اس نے اپنی ٹیسلا سائبر ٹرک میں قریب 27 کلوگرام آتش بازی اشیا اور 32 کلوگرام برڈ شاٹ لوڈ کیا تھا۔ پولیس کے مطابق وہ کار میں ریسنگ-گریڈ ایندھن ڈالنے کے بعد لاس ویگاس کی طرف بڑھا۔ اس کے بعد دھماکہ ہوا۔ افسروں کا ماننا ہے کہ خودکشی کرنے والے اسلحہ سے نکلی گولی کے فلیش سے دھماکہ ہوا ہو سکتا ہے۔

لیویلس برگر نے ایک سرویلنس نامی جرنل میں لکھا تھا کہ اسے لگتا ہے کہ پولیس اس کا پیچھا کر رہی ہے۔ اس کے باوجود اس کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں تھا۔ اس نے اپنے منصوبہ کو بدل لیا۔ پہلے اس نے ایریزونا گرینڈ کینین کے گلاس اسکائی واک میں اسے انجام دینے کے بارے میں سوچا تھا۔ اس نے اپنے خط میں یہ بھی لکھا تھا کہ دھماکہ ایک بیداری کا اعلان ہے۔ وہ ملک کے مسائل کے بارے میں انتباہ کرنا چاہتا تھا۔ لیویلس برگر نے یہ بھی لکھا کہ اسے دہشت گرد کے طور پر پہچانے جانے کا ڈر تھا اور یہ بھی خوف تھا کہ لوگ سوچیں گے کہ وہ دوسروں کو مارنے کا ارادہ رکھتا تھا۔


Share: