ٹوکیو، 26/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی)جمعرات کی صبح جاپان ایئر لائنز کو بڑے سائبر حملے کا سامنا کرنا پڑا، جس کی وجہ سے گھریلو اور بین الاقوامی پروازیں بری طرح متاثر ہوئیں۔ رپورٹ کے مطابق ٹکٹوں کی فروخت کو بھی عارضی طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔ یہ سائبر حملہ مقامی وقت کے مطابق صبح 7:24 بجے ہوا، جس نے ایئر لائنز کے پورے نظام کو درہم برہم کر کے رکھ دیا۔
ایئر لائنس کے ترجمان کی طرف سے سائبر حملے کی تصدیق کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نظام کو درست کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ فی الحال گھریلو اور بین الاقوامی پروازوں کے لیے ٹکٹوں کی فروخت کو روک دیا گیا ہے۔ مسافروں کو ہو رہی عدم سہولت کے لیے ایئر لائنس نے معذرت کا اظہار کیا ہے۔ جاپان ایئر لائنس ملک کی دوسری سب سے بڑی ہوا بازی کمپنی ہے۔
ایئر لائنس کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ، ہمیں حملے کا پتہ چلا ہے۔ ہم سسٹم کو ٹھیک کرنے کے لیے جنگی پیمانے پر کام کر رہے ہیں۔ ہم مسلسل ریکوری اسٹیٹس پر نظر بنائے ہوئے ہیں۔ فی الحال گھریلو اور بین الاقوامی دونوں خدمات متاثر ہیں۔ جاپان کی میڈیا رپورٹس کے مطابق سائبر حملے کی وجہ سے جاپان ایئر لائنس کی 9 گھریلو پروازوں میں تاخیر کی خبر آ رہی ہے۔ یہ تعداد ابھی اور بھی بڑھ سکتی ہے۔
اس سے پہلے 2022 میں ایک سائبر حملے نے ٹویوٹا سپلائی کنندہ کے آپریشن میں رکاوٹ پیدا کر دی تھی۔ اس سے دنیا کی اعلیٰ ترین گاڑی بنانے والی کمپنی کو اپنے گھریلو پلانٹ میں پورے ایک دن کے لیے پیداوار کو معطل کرنا پڑا تھا۔ حال ہی میں جون میں مشہور جاپانی ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم نیکو نیکو کو بڑے پیمانے پر سائبر حملے کی وجہ سے اپنی خدمات کو معطل کرنا پڑا تھا۔ وہیں سال کی شروعات میں سیٹل-ٹیکوما بین الاقوامی ہوائی اڈے (سی ای اے) پر بھی اسی طرح کی گڑبڑی ہوئی تھی۔ اس سائبر حملے کی وجہ سے مبینہ طور پر سیٹل کے بندرگاہ پر انٹرنیٹ اور ویب سسٹم آؤٹیج ہوا تھا۔