ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / بابا صاحب امبیڈکر کو کانگریس نے نہیں، ساورکر اور ڈانگے نے شکست دی تھی: ملیکارجن کھرگے

بابا صاحب امبیڈکر کو کانگریس نے نہیں، ساورکر اور ڈانگے نے شکست دی تھی: ملیکارجن کھرگے

Sun, 04 May 2025 17:21:09    S O News

گلبرگہ، 4 مئی (ایس او نیوز /راست) آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے صدر ڈاکٹر ملیکارجن کھرگے نے کہا ہے کہ بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کو 1952 کے انتخابات میں کانگریس نے نہیں، بلکہ ہندوتوا نظریہ کے علمبردار وی ڈی ساورکر اور کمیونسٹ لیڈر ایس اے ڈانگے نے شکست دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ خود بابا صاحب امبیڈکر نے اس حقیقت کو ایک خط میں واضح طور پر لکھا ہے، جس کا انہوں نے ہفتے کے روز تعلقہ افضل پور کے موضع گبور (بی) میں منعقدہ امبیڈکر مجسمہ نقاب کشائی تقریب کے دوران حوالہ بھی دیا۔

کھرگے نے بی جے پی کے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا جن میں کہا جاتا ہے کہ کانگریس نے بابا صاحب کو انتخابات میں شکست دینے میں کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت اس کے برعکس ہے، کیونکہ کانگریس نے ہی ڈاکٹر امبیڈکر کو دستور ساز کمیٹی کا صدر نشین مقرر کیا اور پنڈت نہرو کی اولین کابینہ میں شامل کر کے ان کے نظریات کی تائید کی۔

صدر کانگریس نے زور دے کر کہا کہ امبیڈکر صرف دلتوں کے ہی نہیں، بلکہ تمام ہندوستانیوں کے رہنما تھے۔ انہوں نے کہا کہ بابا صاحب نے مساوات، برابری اور بنیادی حقوق جیسے اہم اصول دستور میں شامل کروائے، جن کا فائدہ ملک کے ہر شہری کو حاصل ہوا۔

 کھرگے نے کہا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ آج کچھ عناصر امبیڈکر کو صرف دلتوں تک محدود کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جبکہ ان کی جدوجہد سب کے لیے تھی۔ انہوں نے گوتم بدھ، بسوانا اور امبیڈکر کو وہ شخصیات قرار دیا جنہوں نے حاشیہ پر رکھے گئے طبقات کے لیے جدوجہد کی۔

اپنی تقریر میں انہوں نے ہندو ازم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چھوت چھات کا نظام صرف ہندو ازم میں پایا جاتا ہے، اور اگرچہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ سب ہندو مساوی ہیں، مگر دلتوں کے ساتھ امتیازی سلوک اس بات کی تردید کرتا ہے۔

بسوانا کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ پیدائشی برہمن تھے، لیکن انہوں نے چھوت چھات اور عدم مساوات کے خلاف آواز اٹھائی اور مساوات کی بنیاد پر لنگایت عقیدہ کی بنیاد رکھی۔

 کھرگے نے کہا کہ آج بھی کئی دلت اپنی عزت و وقار بچانے کے لیے بدھ مت اختیار کر رہے ہیں، کیونکہ نہ وہ خود کو ہندو ازم میں قبول شدہ محسوس کرتے ہیں اور نہ ہی لنگایت ازم میں۔ یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹر امبیڈکر نے بھی آخرکار بدھ مت قبول کیا، جو کہ 2600 سال پرانا ایک ایسا عقیدہ ہے جو تمام انسانوں کو مساوی درجہ دیتا ہے۔ 


Share: