یروشلم ، 17/فروری (ایس او نیوز/ایجنسی )اسرائیلی وزارت دفاع نے اتوار کو اعلان کیا کہ 2000 پاؤنڈ وزنی ایم کے-84 بھاری فضائی بموں کی کھیپ سمندر کے ذریعے اسرائیل پہنچا دی گئی ہے، جس کی منظوری حال ہی میں ٹرمپ انتظامیہ نے دی تھی۔ وزارت نے ایک بیان میں کہا، "یہ بموں کی کھیپ اسرائیلی وزارت دفاع کے مشن اور ڈیفنس پروکیورمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ڈی پی ڈی) کے انٹرنیشنل ٹرانسپورٹ آتھرائزیشن یونٹ کے زیر انتظام ایک مشترکہ آپریشن کے تحت اسرائیل میں اتاری گئی، جو اسرائیلی حکومت کے حکم سے کی گئی۔"
بھاری ایم کے 84 گولہ بارود لے جانے والا جہاز اشدود کی بندرگاہ پر ڈاک کیا گیا اور سامان وہاں اتارا گیا۔ بیان میں کہا گیا کہ بندرگاہ سے گولہ بارود کو ٹرکوں پر لاد کر اسرائیلی فضائیہ کے اڈوں تک پہنچایا گیا۔
وزارت نے اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز کے حوالے سے کہا کہ بموں کی کھیپ اسرائیلی فضائیہ کے لیے ایک "اہم اثاثہ" ہے اور یہ اسرائیل اور امریکہ کے درمیان مضبوط اتحاد کو مزید تقویت بخشتا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اکتوبر 2023 میں مغربی ایشیا میں مسلح جدوجہد بڑھنے کے آغاز کے بعد سے، اسرائیل کو سمندری اور فضائی راستے سے 76,000 ٹن سے زیادہ ہتھیار، فوجی سازوسامان اور مختلف فوجی سامان موصول ہوا ہے۔ اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے واشنگٹن کے دورے کے بعد فروری کے اوائل میں ٹرمپ انتظامیہ نے اسرائیل کو بم، گائیڈڈ میزائل اور متعلقہ آلات سمیت کل 7 ارب ڈالر سے زائد کے ہتھیاروں کی فروخت کو منظوری دے دی۔