ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / عالمی خبریں / رمضان میں اسرائیلی ظلم کی انتہا، غزہ کی عالمی امداد روک دی گئی

رمضان میں اسرائیلی ظلم کی انتہا، غزہ کی عالمی امداد روک دی گئی

Mon, 03 Mar 2025 10:14:39    S O News

بیت المقدس  ،3/  مارچ (ایس او نیوز /ایجنسی)رمضان المبارک کے دوران بھی اسرائیل کے مظالم کم ہونے کا نام نہیں لے رہے۔ اتوار کے روز قابض صہیونی حکومت نے غزہ کے لیے ہر طرح کی خوراک اور ضروری سامان کی ترسیل فوری طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا۔ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے اختتام اور حماس کے بامقصد مذاکرات جاری رکھنے سے انکار کے بعد، دو مارچ سے غزہ کو تمام امداد کی سپلائی مکمل طور پر روکنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اسرائیلی حکومت مستقل جنگ بندی کے دوسرے مرحلے میں داخل ہونے کے بجائے، عارضی جنگ بندی میں توسیع اور مزید یرغمالیوں کی رہائی پر زور دے رہی ہے۔

اس نے حماس کو خبردار کیا ہےکہ اگر عبوری جنگ بندی میں توسیع قبول نہ کی تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر اسرائیل اور حماس کے درمیان مستقل جنگ بندی پر اتفاق نہ ہوا تو صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔ وضح رہے کہ امریکہ کے مشرق وسطیٰ کیلئے مندوب اسٹیو وٹکوف نے تجویز دی ہے کہ غزہ میں رمضان اور یہودی تہوار کے دوران ایک عبوری جنگ بندی ہونی چاہیے۔ اس تجویز کے تحت جنگ بندی کے پہلے ہی روز حماس کو اسرائیلی یرغمالوں میں سے نصف کو رہا کرنا ہوگا۔ باقی یرغمالوں کی رہائی مستقل جنگ بندی معاہدہ سے مشروط ہوگی۔ اسرائیلی اعلان پر حماس نے اسرائیل پر وعدہ خلافی کا الزام لگایا ہے۔ حماس کے سینئر عہدیدار محمود مرداوی نے کہا کہ یہ اسرائیل کی ایک اور چال ہے، جو یرغمالوں کی رہائی میں مزید تاخیر پیدا کرے گی۔ اس طرح ان کی زندگیاں مزید خطرے میں پڑ جائیں گی اور ان کے اہل خانہ کی مشکلات میں اضافہ ہوگا۔ واضح رہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدے کا پہلا مرحلہ جو ۴۲؍ دنوں  پر مشتمل تھا، مکمل ہو چکا ہے اور فریقین کے درمیان کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ 


Share: