نیویارک، 27 /فروری (ایس او نیوز /ایجنسی)اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 58ویں اجلاس میں بھارت نے پاکستان پر سخت تنقید کرتے ہوئے اسے ایک ناکام ریاست قرار دیا جو بیرونی امداد پر منحصر ہے۔ جنیوا میں اقوام متحدہ میں بھارتی سفارتکار کشیتج تیاگی نے پاکستان کے دعووں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے فوجی اور دہشت گردی کے نیٹ ورک کے ذریعے گمراہ کن معلومات پھیلانے میں مصروف ہے۔
تیاگی نے زور دے کر کہا کہ جموں و کشمیر اور لداخ ہمیشہ ہندوستان کا اٹوٹ اور ناقابل تقسیم حصہ رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں جموں و کشمیر میں سیاسی، سماجی اور اقتصادی ترقی نے دہشت گردی کے سائے کو کم کرنے میں مدد دی ہے اور عوام کا حکومت پر اعتماد بڑھایا ہے۔
انہوں نے پاکستان کو نشانہ بناتے ہوئے کہا، ’’ایک ایسا ملک جو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، اقلیتوں کے استحصال اور جمہوری اقدار کو روندنے کے لیے بدنام ہو، وہ کسی اور کو اخلاقیات کا درس دینے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ پاکستان ان دہشت گردوں کو پناہ دیتا ہے جنہیں اقوام متحدہ نے عالمی دہشت گرد قرار دیا ہے۔‘‘
ہندوستانی سفارتکار نے پاکستان کی تنظیم او آئی سی کو اپنے مفادات کے لیے استعمال کرنے کی بھی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے شہریوں کے مسائل حل کرنے کے بجائے ہندوستان پر جھوٹا پروپیگنڈہ کرنے میں مصروف رہتا ہے۔
تیاگی کی یہ سخت تنقید اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل مندوب پاروتھنینی ہریش کے اس بیان کی تصدیق کرتی ہے جس میں انہوں نے 19 فروری کو پاکستان کے جھوٹے بیانیے کی مذمت کی تھی۔
ہریش نے کہا تھا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سمیت مختلف بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر ہندوستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی ناکام کوششیں کر رہا ہے، جبکہ جموں و کشمیر ہمیشہ سے ہندوستان کا حصہ تھا، ہے اور رہے گا۔ ہندوستان نے اقوام متحدہ میں پاکستان کو واضح الفاظ میں تنبیہ کی کہ وہ ہندوستان کے خلاف بے بنیاد الزامات لگانے کے بجائے اپنے شہریوں کی فلاح و بہبود پر توجہ دے۔