ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / ہندونوجوان کے قتل کا ملزم اور راوڈی شیٹر سہاس شیٹی کیسے ہندوں کا محافظ ہے؟ صحافیوں کے سوال پر بی جے پی ایم ایل اے نے ادھوری چھوڑ دی پریس کانفرنس اور نکل گئی باہر

ہندونوجوان کے قتل کا ملزم اور راوڈی شیٹر سہاس شیٹی کیسے ہندوں کا محافظ ہے؟ صحافیوں کے سوال پر بی جے پی ایم ایل اے نے ادھوری چھوڑ دی پریس کانفرنس اور نکل گئی باہر

Mon, 05 May 2025 10:54:22    S O News
ہندونوجوان کے قتل کا ملزم اور راوڈی شیٹر سہاس شیٹی  کیسے ہندوں کا محافظ  ہے؟ صحافیوں کے سوال پر بی جے پی ایم ایل اے نے ادھوری چھوڑ دی پریس کانفرنس اور نکل گئی باہر

منگلورو 5/مئی (ایس او نیوز) : بی جے پی کی رکن اسمبلی بھاگیرتھی مورولیا اتوار کے روز اُس وقت مشکل میں پڑ گئیں جب ایک صحافی نے اُن سے سوال کیا کہ سہاس شیٹی، جو ایک ہندو نوجوان کے  بھی قتل کاملزم ہے اور جس پر راوڈی شیٹر ہونے کا لیبل بھی ہے، اُسے ہندووں کا محافظ کیسے کہا جا سکتا ہے؟ یہ سوال ایم ایل اے کو اتنا بھاری پڑگیا کہ اسے   پریس کانفرنس درمیان میں ہی چھوڑ کر باہر نکلنے پر مجبور ہونا پڑا۔

مینگلور کے معروف کنڑا روزنامہ وارتھا بھارتی کی رپورٹ کے مطابق، یہ پریس کانفرنس بی جے پی کی سُلیا  حلقہ  کی  رکن اسمبلی   بھاگیرتھی مورولیا کی طرف سے سہاس شیٹی کے حالیہ قتل کی مذمت کے لیے منعقد کی گئی تھی۔ تاہم، جب صحافیوں نے سخت سوالات کرنا شروع کیے تو پریس کانفرنس کا رخ غیر متوقع طور پر بدل گیا اور رکن اسمبلی کو جواب دینے میں دقت محسوس ہوئی۔

 بی جے پی دکشن کنڑا ضلعی دفتر میں منعقدہ اس پریس کانفرنس میں  سُہاس شیٹی کو ہندوتوا کے لیے لڑنے والا نوجوان ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی، اور اُس کے خلاف راوڈی شیٹر کے لیبل کو ایک ’بدنامی مہم‘ قرار دیا گیا۔ بھاگیرتھی مورولیا نے سوال اٹھایا کہ جب ڈی کے شیوکمار اور ڈاکٹر جی. پرمیشور جیسے کانگریسی لیڈروں پر الزامات ہونے کے باوجود ان کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں، تو پھر انہیں کس لقب سے پکارا جائے؟

تاہم، صحافیوں نے فوراً انہیں چیلنج کیا اور یاد دلایا کہ سہاس شیٹی پانچ سال قبل کیرتی نامی ہندو نوجوان کے قتل کیس میں اہم ملزم ہیں۔ ایک صحافی نے سوال کیا: ’’ایسے میں آپ انہیں ہندو محافظ کیسے کہہ سکتی ہیں؟‘‘ یہ سوال سن کر ایم ایل اے سٹپٹا گئیں اور خاموش ہو گئیں۔

جب مورولیا نے دوبارہ دعویٰ کیا کہ سہاس کو غلط طریقے سے راوڈی شیٹر کہا جا رہا ہے، تو صحافیوں نے نشاندہی کی کہ اُن کا نام راوڈی شیٹر لسٹ میں بی جے پی حکومت کے دوران شامل کیا گیا تھا، جب آر. اشوک وزیر داخلہ تھے۔ اس پر بھی ایم ایل اے کوئی تسلی بخش جواب نہ دے سکیں۔

معاملہ اس وقت مزید سنگین ہو گیا جب صحافیوں نے سُہاس شیٹی کے خلاف درج دلت مظالم کے کیس کا  بھی حوالہ دیا۔ بھاگیرتھی مورولیا اس موقع پر صاف طور پر پریشان نظر آئیں اور اچانک پریس کانفرنس ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا، ’’بس، اب ختم۔ آنے والے تمام لوگوں کا شکریہ،‘‘ اور وہاں سے روانہ ہو گئیں۔

 پریس کانفرنس میں بی جے پی ضلعی مہیلا مورچہ کی صدر منجولا راؤ، اور پارٹی رہنما پورنیما اور سندھیا بھی موجود تھیں۔


Share: