
منگلورو، 2 / مئی (ایس او نیوز) چار دن قبل شہر کے مضافات کوڈوپو میں ایک مسلم نوجوان کی ماب لنچنگ کا تناو ابھی کم نہیں ہوا تھا کہ تین سال قبل سورتکل میں ہوئے فاضل مرڈر کیس کے کلیدی ملزم اور ہندوتوا وادی راوڈی شیٹر سہاش شیٹی کو کل شام بجپے کے علاقے میں بیچ سڑک پر گھیرتے ہوئے سر عام قتل کر دیا گیا ۔
سوشیل میڈیا پر وائرل ہوئی ویڈیو کلپس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پانچ چھ افراد کا ایک گروہ بجپے بس اسٹینڈ کے قریب سہاش شیٹی پر تلواروں سے جارحانہ حملہ کر رہا ہے ، جسے پولیس کے بیان کے مطابق زخمی حالت میں اے جے اسپتال میں منتقل کیا گیا جہاں اس نے دم توڑ دیا ۔
بتایا جاتا ہے کہ سہاس شیٹی سورتکل میں تین سال قبل فاضل نامی مسلم نوجوان کے قتل میں ملوث ہونے کے الزام میں جیل میں بند رہنے کے بعد ضمانت پر رہا ہوا تھا ۔ کل شام ساڑھے آٹھ بجے کے قریب جب سہاش شیٹی اپنے کچھ ساتھیوں کے ساتھ کار میں سفر کر رہا تھا ۔ اس دوران میں ایک دوسری کار اور پک اپ میں آنے والے گروہ نے اس کا راستہ روکا اور جان لیوا حملہ کر دیا ۔ عام تاثر یہ بن رہا ہے کہ یہ فاضل کے قتل کا بدلہ لینے کے لئے کی گئی کارروائی ہے، جبکہ ہندوتوا وادی گروپ اور خاص کر بجرنگ دل اور ہندو پریشد اسے جہادی مسلمانوں اور ممنوعہ تنظیم پی ایف آئی کو اس کا ذمہ دار قرار دے رہے ہیں ۔
خیال رہے کہ سہاش شیٹی بجرنگ دل کا سابق کارکن تھا اور ہندوتوا وادی راوڈی شیٹر تھا جس پر منگلورو سٹی پولیس کمشنریٹ میں 4 اور دکشن کنڑا ضلع پولیس حدود میں ایک کیس درج ہے ۔
امتناعی احکامات: معاملے کی فرقہ وارانہ حساسیت کو دیکھتے ہوئے ضلع ڈپٹی کمشنر مولئی موہیلن نے بڑھتی ہوئی کشیدگی اور فرقہ وارانہ تصادم کا اندیشہ محسوس کرتے ہوئے پورے ضلع میں امتناعی احکامات نافذ کر دئے جو پانچ مئی تک جاری رہیں گے ۔
دکشن کنڑا بند - بس سروس معطل: سہاش شیٹی کے قتل کے فوری بعد وشوا ہندو پریشد نے اپنے ہندوتوا وادی کارکن کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے آج صبح سے شام تک دکشن کنڑا بند کا اعلان کیا جس کے نتیجے میں دفاتر اور کاروباری ادارے بند رہے ۔ کچھ شر پسندوں کی طرف سے پرائیویٹ بسوں پر پتھراو کی بھی وارداتیں پیش آئیں جس کے بعد حفاظتی نقطہ نظر سے پرائیویٹ بس سروس بھی پوری طرح بند کر دی گئی ۔ جبکہ بینگلورو سے آنے والی چا رسرکاری بسوں پر پتھراو کے بعد سرکاری بس سروس بھی معطل کر دی گئی ۔
پولیس کی ٹیمیں سرگرم: پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے مختلف زاویوں سے اس کیس تحقیقات اور ملزمین کی گرفتاری کے لئے تفتیشی ٹیمیں تشکیل دی ہیں ۔ حملہ آوروں کے تعلق سے کچھ سراغ ہاتھ لگے ہیں جس کی بنیاد پر جلد ہی ملزمین کو گرفتار کیا جائے گا ۔ پولیس کی طرف سے عوام سے امن و امان کی صورتحال بنائے رکھنے کی اپیل کی جا رہی ہے ۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس [لا اینڈ آرڈر] آر ہیتیندرا منگلورو پہنچ گئے ہیں اور حالات اور اقدامات کی نگرانی کر رہے ہیں ۔ حفاظتی بندوبست تیز کر دیا گیا ہے جس کے لئے اضافی پولیس فورسس طلب کر لی گئی ہیں ۔
مسلم نوجوانوں پر حملہ: شہر کے الال پولیس اسٹیشن حدود میں تھوکٹو کے پاس ایک مسلم نوجوان پر تلوار سے حملے کی واردات پیش آئی ۔ متاثرہ نوجوان کی شناخت فیصل کے طور پر کی گئی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ فیصل پر نامعلوم بائک سواروں نے تلوار سے اس وقت حملہ کیا جب وہ اپنی بائک پر سوار ہو کر سومیشورا سے کلاپو کی طرف جا رہا تھا ۔ اس واردات کے تعلق سے الال پولیس اسٹیشن میں کیس درج کیا گیا ہے ۔
اسی طرح کی دوسری واردات الال کے کونٹیکان علاقے میں پیش آئی جہاں ایک کار میں سوار ہو کر آنے والے حملہ آوروں نے لقمان نامی نوجوان کو قتل کرنے کی کوشش کی ۔ زخمی لقمان کو علاج کے لئے اسپتال میں داخل کیا گیا ہے ۔ یہ واقعہ سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہوا ہے ۔
مسلم نوجوانوں پر جان لیوا حملے کا تیسرا معاملہ اڈیار کنور کے پاس پیش آیا جہاں چار شرپسندوں نے نوشاد نامی نوجوان پر چاقو سے حملہ کرتے ہوئے جان سے مارنے کی کوشش کی ۔ زخمی نوشاد کو علاج کے لئے پرائیویٹ اسپتال میں داخل کیا گیا ہے ۔
اڈپی میں رکشہ والے پر قاتلانہ حملہ: اڈپی میں دو نامعلوم بائک سواروں نے ایک رکشہ ڈرائیور کا پیچھا کیا اور ابوبکر نامی ڈرائیور کو گھیر کر جان سے مارنے کی نیت اس کی طرف تلوار لہراتے ہوئے آگے بڑھے مگر وہ رکشہ چھوڑ کر کسی طرح جان بچا کر بھاگ نکلنے میں کامیاب ہو گیا ۔ بائک سواروں نے اس کے رکشہ کے سامنے والے شیشے پر بوتل سے حملہ کرتے ہوئے اسے توڑ ڈالا ۔
رکشہ ڈرائیور ابوبکر کی شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے سندیش (31 سال) اور سوشانت (32 سال) کو گرفتار کیا ہے ۔ اڈپی ضلع ایس پی ڈاکٹر ارون نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ملزمین تفتیش کے دوران اقرار کیا ہے کہ رکشہ ڈرائیور پر جان لیوا حملے کی کوشش منگلورو میں ہوئے سہاش شیٹی قتل کے تعلق سے انتقامی کارروائی تھی ۔
این آئی اے تحقیقات کا مطالبہ: بی جے پی رکن پارلیمان کیپٹین برجیش چوتا نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کو مراسلہ بھیجتے ہوئے سہاش شیٹی مرڈر کیس کی تحقیقات نیشنل ایویسٹی گیشن ایجنسی کو سونپنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ کیپٹین برجیش چوتا نے کہا ہے کہ سر عام اس قسم کا بہیمانہ قتل بنیاد پرست اور ملک دشمن عناصر کی کارروائی ہے جو ہو بہو 2022 میں ہوئے پروین نیٹارو قتل جیسی ہے ۔ اور امکانی طور پر ممنوعہ تنظیم پی ایف آئی کے کارکنان کی طرف سے نشانہ بنا کر انجام دی گئی ہے ۔