![بچوں کو حج پرلے جانے پرعائد کی گئی پابندی، 14 ممالک کے لیے ویزا قوانین میں بھی تبدیلی](https://sahilonline.net/storage/2025/feb25/hajj.jpg)
ریاض،10فروری (آئی این ایس انڈیا/ایس او نیوز) سعودی عرب نے اس بار حج کے حوالے سے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے بچوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔
سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ ہر سال حج کے دوران بڑھتے ہوئے ہجوم کی وجہ سے کیا گیا ہےاور بچوں کی حفاظت کے پیش نظر انہیں حج کرنے سے روک دیا گیا ہے۔ سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ کا کہنا ہے کہ 2025 میں پہلی بار حج پر آنے والوں کو ترجیح دی جائے گی۔ بچوں پر پابندی بھی اسی وجہ سے لگائی گئی ہے تاکہ وہ ہجوم کی وجہ سے ہونے والی پریشانیوں سے بچ سکیں۔
حجاج کرام کی مجموعی حفاظت کو بہتر بنانے کے منصوبے کے تحت، وزارت نے کچھ دیگراقدامات بھی متعارف کرائے ہیں، جس میں حفاظتی اقدامات کے لئے عوام میں بیداری پروگرام، مقدس مقامات پر حجاج کی نقل و حرکت کو مربوط کرنے کے لیے جدید انٹلی جینٹ سسٹم اور بنیادی ڈھانچے میں بہتری کے لیے خیمہ کیمپوں اور پیدل چلنے کے راستوں کو جدید خطوط پر استوار کرنا شامل ہے۔
سعودی عرب نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ ہمیشہ کی طرح، اس سال بھی حج میں شرکت کی ترجیح ان افراد کو دی جائے گی جنہوں نے پہلے کبھی یہ مقدس فریضہ ادا نہیں کیا ہو۔
2025 کا حج سیزن ممکنہ طور پر 4 سے 6 جون کے درمیان ہوگا، جس کا حتمی فیصلہ چاند نظر آنے پر کیا جائے گا۔ اسلام میں حج ان افراد پر فرض ہے جو جسمانی اور مالی طور پر اس کی استطاعت رکھتے ہوں اور زندگی میں کم از کم ایک بار اس فریضے کی ادائیگی کر سکیں۔
سعودی عرب ہر سال حج کے انتظامات کو سختی سے کنٹرول کرتا ہے اور ہر ملک کے لیے مخصوص کوٹے مختص کرتا ہے، کیونکہ غیر مجاز حجاج کی آمد سے ماضی میں شدید ازدحام کے مسائل پیدا ہو چکے ہیں۔
بتاتے چلیں کہ سعودی عرب کے نئے ویزا قوانین سے متاثر ہونے والے ممالک میں الجزائر، بنگلہ دیش، مصر، ایتھوپیا، انڈیا، انڈونیشیا، عراق، اردن، مراکش، نائیجیریا، پاکستان، سوڈان، ٹیونیشیا اور یمن شامل ہیں۔
سعودی عرب کی حکومت نے ان ممالک کے ساتھ سیاحت، کاروباری اور خاندانی دوروں کے لیے ایک سال کے ملٹی پل انٹری ویزا کو غیر معینہ مدت کے لیے معطل کر دیا ہے۔ نئے قوانین کے تحت، ان ممالک کے لوگ صرف سنگل انٹری ویزا کے لیے درخواست دے سکتے ہیں، جو 30 دن کے لیے کارآمد ہوں گے۔
سعودی عرب حج اور عمرہ کے حوالے سے اپنے قوانین میں تبدیلیاں کرتا رہتا ہے۔2024 میں، سعودی عرب نے لوگوں کو مشورہ دیا تھا کہ وہ عمرہ کے دوران عظیم الشان مسجد کے قریب جمع ہونے والے ہجوم کی وجہ سے فوٹوگرافی سے گریز کریں۔ وزارت نے اجازت کے بغیر تصاویر لینے سے گریز کرنے اور عظیم الشان مسجد کے قریب طویل عرصے تک فوٹو گرافی سے بھی گریز کرنے کو کہا تھا۔