کوپل، 7/مئی (ایس او نیوز ) کوپل ضلع کے گاؤں مدیلی میں ذات پات کی تفریق کا ایک نیا معاملہ سامنے آیا ہے، جہاں دلت برادری کے لوگوں کی جانب سے نائی کی خدمات مانگنے کے بعد گاؤں کی تمام نائی کی دکانیں بند کر دی گئی ہیں۔ مدیلی گاؤں، کوپل ضلع ہیڈ کوارٹر سے صرف 7 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
ذرائع کے مطابق، تقریباً دو ماہ قبل ایسی ہی شکایات سامنے آئی تھیں، جب گاؤں کے نائی دلت مردوں کو بال کاٹنے یا شیو کرنے کی خدمات فراہم کرنے سے انکار کر رہے تھے۔ پولیس کی مداخلت اور اچھوت مخالف قانون کے تحت کارروائی کی وارننگ کے بعد حجاموں نے دوبارہ خدمات فراہم کرنا شروع کر دیں۔
تاہم اب خبر ہے کہ نائی جان بوجھ کر دلت گاہکوں سے دوری بنا رہے ہیں اور دوسری ذاتوں کے لوگوں کے گھر جا کر ذاتی خدمات فراہم کر رہے ہیں۔ اس امتیازی سلوک کی وجہ سے مدین کے دلت مردوں کو اپنے بال کٹوانے یا منڈوانے کے لیے کوپل شہر جانا پڑتا ہے۔
اس واقعہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، بی جے پی کوپل ضلع یونٹ کے صدر بسواراج داد یگورو نے ریاستی حکومت کی بے حسی پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا، یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ حکومت دلتوں کے ساتھ ہونے والے امتیازی سلوک سے لا تعلق ہے۔ مساوات اور انصاف کو یقینی بنانے کے لیے سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔