ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / ملک میں سچائی کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کا رجحان تشویشناک: سپریا شرینیت

ملک میں سچائی کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کا رجحان تشویشناک: سپریا شرینیت

Tue, 22 Apr 2025 18:24:00    S O News

نئی دہلی، 22/اپر یل (ایس او نیوز /ایجنسی)کانگریس کی قومی ترجمان سپریا شرینیت نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ملک میں اس وقت آدھا سچ اور پورا جھوٹ بولنے کا سلسلہ عام ہوتا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جھوٹ کو بار بار اور زور سے دہرایا جاتا ہے، مگر سچ کو بھی اسی قوت کے ساتھ سامنے لانے کی ضرورت ہے۔ سپریا شرینیت رائے پور میں ایک پریس کانفرنس سے قبل میڈیا نمائندوں سے گفتگو کر رہی تھیں۔

سپریا شرینیت نے کہا کہ وہ یہاں ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرنے آئی ہیں، جس میں وہ کچھ اہم نکات کو میڈیا کے ذریعے عوام کے سامنے رکھیں گی۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں سچ بولنا ایک جرأت کا کام ہو گیا ہے کیونکہ جھوٹ کو خوبصورتی سے پیک کر کے عوام کے سامنے رکھا جاتا ہے۔

قائد حزب اختلاف راہل گاندھی کی جانب سے بیرون ملک ہندوستان کے انتخابی نظام پر اٹھائے گئے سوالات کا دفاع کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کیا واقعی اس ملک میں آزاد اور منصفانہ انتخابات ہو رہے ہیں؟ انہوں نے مہاراشٹر کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ریاست کی بالغ آبادی 9 کروڑ 54 لاکھ ہے، جبکہ ووٹروں کی تعداد 9 کروڑ 70 لاکھ کیسے ہو سکتی ہے؟ انہوں نے کہا کہ ایسی کئی باتیں ہیں جو ملک کے انتخابی نظام پر سوالیہ نشان کھڑی کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی نے جو باتیں بیرون ملک کہیں وہ ایک حزب اختلاف کے رہنما کے طور پر ان کا فرض تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب وزیر اعظم نریندر مودی چین، امریکہ، جرمنی اور دیگر ممالک میں جا کر کہتے ہیں کہ 2014 سے پہلے جو ہندوستان میں پیدا ہوا وہ خود کو کوستا تھا، تو پھر راہل گاندھی کی باتوں کو ملک کی توہین کہنا کہاں تک درست ہے؟ انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ ہندوستان میں پیدا ہونا سب سے بڑے فخر کی بات ہے۔

بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کے پاس عوامی مسائل پر بات کرنے کا وقت نہیں ہے، بلکہ ہر طرح کی سیاسی ڈرامے بازی کے لیے وقت نکال لیتی ہے۔ چھتیس گڑھ کی حالت پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہاں ہر گھنٹے پانچ نابالغ بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے مقدمات درج ہو رہے ہیں، جو انتہائی سنگین صورتحال ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں بچیوں اور قبائلی برادریوں کی حالت پر بات ہونی چاہیے، کیونکہ یہ اصل مسائل ہیں جنہیں نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

سپریا شرینیت نے اپنی بات ختم کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو سچائی کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا، کیونکہ جھوٹ کے شور میں سچ دب جاتا ہے۔


Share: