کیلیفورنیا ، 18/ جنوری (ایس او نیوز/ایجنسی)امریکہ کے جنوبی کیلیفورنیا کے لاس اینجلس علاقے میں جنگلات کی آگ ایک ہفتے بعد بھی بے قابو ہے۔ اس ہولناک آگ کے باعث اب تک 27 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، جبکہ 12,000 سے زیادہ عمارتیں خاکستر ہو چکی ہیں۔ مقامی حکام نے ان جانی و مالی نقصانات کی تصدیق کی ہے۔
لاس اینجلس میں دو بڑی جنگلوں کی پھیلتی آگ پر قابو پانے کے لیے فائر بریگیڈ ٹیم نے جمعرات کو بھی کام جاری رکھا۔ چونکہ علاقے میں ہوائیں دھیمی پڑ گئی ہیں، اس لیے آگ پر قابو پانے کی کوششیں بھی تیز کی گئی ہیں۔ پالی سیڈس فائر لاس اینجلس علاقہ میں سب سے بڑی فعال جنگلاتی آگ میں سے ایک ہے۔ اس نے اب تک 23713 ایکڑ علاقہ کو زد میں لے لیا ہے۔ 7 جنوری کو لگی آگ پر اب تک محض 22 فیصد تک ہی قابو پایا جا سکا ہے۔
کیلیفورنیا کے فوریسٹری و فائر سیکورٹی ڈپارٹمنٹ (کیل فائر) نے جمعرات کو ایک اپڈیٹ میں کہا تھا کہ ’’موسم کے حالات معمول پر آ گئے ہیں اور آگ کے موجودہ دائرہ کے اندر ہی رہنے کی امید ہے۔ اس میں کوئی اضافہ کی امید نہیں ہے۔‘‘ کیل فائر نے کہا کہ ’’ملازمین فائر لائن کے قیام اور اصلاح، آگ کے ممکنہ مقامات کی تلاش، انھیں بجھانے اور جوکھم والے علاقوں میں نقصان کو محدود کرنے کے لیے کنٹرول لائن بنانے کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔‘‘
ایک دیگر بڑی فعال آگ ایٹن فائر نے التاڈینا اور پاساڈینا کے پاس 14117 ایکڑ کو جلا دیا ہے۔ آگ پر قابو پانے کی سطح ایک دن پہلے کے 45 فیصد سے بڑھ کر 55 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ کیل فائر کے مطابق رات اور صبح کے آسان موسمی حالات نے آگ کے دائرہ کو کم کر دیا، جس سے فائر بریگیڈ دستوں کو آگ بجھانے میں مدد ملی۔ ایجنسی نے بتایا کہ پیر کو ہواؤں کے لوٹنے کے سبب جنوبی کیلیفورنیا کے کچھ حصوں میں وسیع طور سے سنگین آگ لگنے کے موسمی حالات بنے ہوئے ہیں۔
یو ایس نیشنل ویدر سروس کا کہنا ہے کہ ’’ہم امید کر رہے ہیں کہ اس ہفتہ آگ سے متعلق فکروں سے راحت ملے گی۔‘‘ یو ایس نیشنل ویدر سروس نے اس ہفتہ کے شروع میں ایک ’خصوصی طور سے خطرناک حالت‘ کی تنبیہ جاری کی تھی۔ ایجنسی نے کہا کہ ’’اگلا ہفتہ فکر کا موضوع ہے۔ حالانکہ ہمیں یقین ہے کہ گزشتہ ہفتہ جیسے واقعات نہیں ہوں گے، لیکن خطرناک موسم کی حالت میں آگ لگنے والی حالت بنے رہنے کا اندیشہ ہے۔‘‘