سڈنی،6/ مارچ (ایس او نیوز /ایجنسی) آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں ایک نئی تعمیر شدہ مسجد کو آن لائن دھمکی موصول ہوئی، جس میں لکھا گیا تھا: ’’کرائسٹ چرچ 2 کے لیے تیار رہیں۔‘‘ اس دھمکی کے پیش نظر پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 16 سالہ نوجوان کو گرفتار کر لیا۔ حکام کے مطابق، اس پیغام میں دہشت گردانہ حملے کی طرف اشارہ کیا گیا تھا۔ مسجد کے انسٹاگرام پروفائل پر پیر کے روز ایک تبصرے میں صارف نے مبینہ طور پر ایڈمنڈسن پارک میں واقع مسجد کو نشانہ بنانے کی دھمکی دی تھی، جو واضح طور پر 2019 میں نیوزی لینڈ کے کرائسٹ چرچ میں ہونے والے اس المناک واقعے کی یاد دلاتی ہے، جہاں ایک آسٹریلوی حملہ آور نے 51 نمازیوں کو شہید کر دیا تھا۔
مقامی نشریاتی ادارےایس بی ایس نیوز کی رپورٹ کے مطابق، مغربی آسٹریلیا کی پولیس نے منگل کی شام ایک بیان میں کہا کہ نوجوان کو مغربی آسٹریلیا کے جنوب مغربی علاقے ایٹن میں گرفتار کیا گیا ہے اور وہ پولیس کو تفتیش میں تعاون کر رہا ہے۔ اس سے قبل منگل کو ایک بیان میں، نیو ساؤتھ ویلز پولیس نے کہا کہ انہوں نے پیر کو ایڈمنڈسن پارک میں واقع ایک مذہبی مرکز کو دی گئی دھمکی کے بعد تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔بیان میں مزید کہا گیا،`معاشرے کو اب کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے، اور ابتدائی تفتیش سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ دھمکی اندرون ملک سے دی گئی تھی۔ واضح رہے کہ گذشتہ جمعے کو رمضان المبارک کے مقدس مہینے سے پہلےتعمیر ہونے والی اس مسجد (آسٹریلین اسلامک ہاؤس) میں ہزاروں نمازیوں نے شرکت کی تھی۔
ادارے کے صدر مظہر حدید نے ایک بیان میں کہا،`ہم انتہائی تشویش میں مبتلا ہیں، اور حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ اس دھمکی کوترجیحی بنیادوں پر نمٹائیں۔ آسٹریلیا میں مسلمانوں کیلئے کام کرنے والے اتحاد`الائنس آف آسٹریلینز فار مسلمز اور آسٹریلین نیشنل امامز کونسل نے کہا کہ مبینہ دھمکی کے بعد وہ سڈنی میں مسلمانوں کی سلامتی اور بہبود کے حوالے سے `انتہائی پریشان اور فکر مند ہیں۔ وزیر اعظم انتھونی البانیز نے کہا کہ اس `گھناؤنی دھمکی کے ذمہ دار کو قانون کی پوری طاقت کا سامنا کرنا ہوگا۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا،’’ نسل پرستی اوراسلامو فوبیا کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔آسٹریلیا میں اس کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔‘‘ نیو ساؤتھ ویلز کےسربراہ کرس منز نے ایکس (ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ان کی حکومت اور پولیس اس معاملے کو `انتہائی سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔