نئی دہلی، 30 /اپریل (ایس او نیوز )احمد آباد میں منگل، 29 اپریل کو احمد آباد میونسپل کارپوریشن نے تجاوزات کے خلاف وسیع پیمانے پر کارروائی انجام دی۔ اس مہم کے دوران چندو لا جھیل کے اطراف موجود غیر قانونی تعمیرات کو بلڈوزرز کی مدد سے منہدم کیا گیا۔
اس مہم کے بارے میں مشترکہ پولیس کمشنر (کرائم ) شرد سنگھل نے بتایا کہ چندو لاجھیل کے علاقے میں زیادہ تر بنگلہ دیشی شہری رہتے ہیں۔ احمد آباد پولیس نے حال ہی میں چندو لاعلاقے میں غیر قانونی طور پر رہنے والے 100 سے زائد بنگلہ دیش شہریوں کی شناخت کی تھی۔اے ایم سی نے انہیں غیر قانونی بستیوں پر تجاوزات کے خلاف کارروائی کی ۔
اس دوران اے ایم سی کے افسران نے چندو لا جھیل کے اطراف کی جھگی جھونپڑیوں کو بلڈوز کردیا۔ حقیقت میں گجرات حکومت کے محکمہ داخلہ نے بان بنگلہ دیشی باشندوں کی جھونپڑیوں کو گرانے کا حکم دیا ہے جن کی شناخت غیر قانونی رہائش کے طورپر کی گئی ہے۔اے ایم سی پہلے مرحلے میں غیر قانونی بنگلہ دیشی مکانات پر بلڈوزر چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اے ایم سی حکام کے مطابق آنے والے دنوں میں ورے چندولا علاقے میں ایک میگا ڈیمولیشن ڈرائیور چلائی جائے گی۔ کل دوپہر ہی غیر قانونی بستیوں کے بجلی کنکشن کاٹ دیئے گئے تھے۔اس کارروائی کے لیے 80 بلڈوزر موقع پر لائے گئے۔ اسے ایم سی نے انہدام کے بعد ملبہ فوری طور پر ہٹا نے کی تیاری بھی کی ہے۔
احمد آباد میونسپل کارپوریشن کی جانب سے کی گئی اس کارروائی کے دوران امن و امان قائم رکھنے کے لیے بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کی گئی تھی۔ کرائم برانچ کے افسر بھی موقع پر موجود تھے۔شہر کے تمام پی آئی سطح کے افسران کو موقع پر تعینات رہنے کے احکامات دیے گئے تھے ۔ یہ کارروائی گجرات کی تاریخ کی سب سے بڑی ڈیمولیشن مہم تصور کی جارہی ہے۔ اسے لوگ اپنی بنگلہ دیش پر بلڈوزر اسٹرائیک کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ یہ مہم اے ایم سی ، پولیس اور کرائم برانچ کی جانب سے آپریشن کلین کے نام سے چلائی جارہی ہے ۔ آپریشن کلین کو اسے ایم سی اور محکمہ داخلہ کی ہم آہنگی سے انجام دیا جارہا ہے۔ پوری کارروائی پر ڈرون کے ذریعے باریک نظر رکھی جارہی ہے۔ آپریشن کلین کو کامیابی سے چلانے کے لیے 2000 سے زائد پولیس افسران و اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
اسٹیٹ ریز رو پولیس اور کرائم برانچ نے میگا ڈیمولیشن کے لیے سخت بند و بست کیا ہے ۔ اے ایم سی کے تمام سات زونز کے اسٹیٹ افسران ، سا لڈ ویسٹ ڈیپارٹمنٹ اور انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے افسران اس میں شامل ہیں۔مہم میں 80جے سی بی مشینیں اور 60 ڈمپرز کا استعمال کیا گیا ہے ۔ آپریشن کلین کی اہمیت کا انداز ہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ گجرات کے وزیر مملکت برائے داخلہ مسلسل احمد آباد پولیس کمشنر کےرابطے میں ہیں، اور ڈی جی پی بھی اس کارروائی پر نظر رکھے ہوئے ہیں ۔ اسے ایم سی اورپولیس افسران نے گزشتہ رات ہی چند ولا جھیل کا علاقہ خالی کرالیا تھا۔
آپریشن کی اطلاع ملتے ہی کئی غیر قانونی بستیوں کے مکین اپنے گھروں سے فرار ہو گئے۔ یہ بھی انکشاف ہواہے کہ غیر قانونی بنگلہ دیشیوں کو پناہ دینے والے لوگوں نے غیر قانونی فارم ہاؤس بنارکھےتھے۔چند ولا علاقے میں للو بہاری نامی شخص کے غیر قانونی فارم ہاؤس کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ تقریبا 2000 مربع گز زمین پر غیر قانونی فارم ہاؤس تیار کیا گیا تھا۔ سال 2019میں سی اے اے مخالف احتجاج کے دوران للو بہاری نے پولیس پر حملہ کیا تھا۔ اب اس کی20 سالہ غنڈہ گردی کے خاتمے کی تیاری ہے۔ پولیس کارروائی شروع ہوتے ہی للو بہاری فرار ہو گیا۔ اس کا پورا نام محمود لال عرف محمود پٹھان عرف للو بہاری ہے ۔اسے ایم سی اورپولیس نے اس کے فارم ہاؤس کو بھی منہدم کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے ۔
احمد آباد کے پولیس کمشنر کی نیندرسنگھ ملک نے کہا، حال ہی میں پولیس نے تین دن پہلے ایک بڑا سرچ آپریشن چلایا تھا، جس میں 180 سے زائد غیر قانونی بنگلہ دیشیوں کی شناخت کی گئی۔ ہم نے للو بہاری اور اس کے ساتھیوں کے خلاف ایف آئی ایف درج کی ہے جو جعلی کرایہ نامےبناتے تھے جعلی آدھار کارڈ بنواتے تھے۔ ان کے خلاف سخت کارروائی جاری ہے۔