ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / جموں و کشمیر کے رام بن میں بارش کا قہر، 40 گھر زمین بوس، سیلاب میں 3 افراد جاں بحق

جموں و کشمیر کے رام بن میں بارش کا قہر، 40 گھر زمین بوس، سیلاب میں 3 افراد جاں بحق

Sun, 20 Apr 2025 18:49:05    S O News

نئی دہلی، 20/اپریل (ایس او نیوز /ایجنسی)جموں و کشمیر کے رام بن ضلع میں موسلا دھار بارش اور ژالہ باری نے شدید تباہی مچائی ہے۔ اطلاعات کے مطابق علاقے میں کم از کم 40 مکانات زمین بوس ہو گئے ہیں۔ دھرم کنڈ میں اچانک آنے والے سیلاب نے تین افراد کی جان لے لی، جبکہ ایک شخص تاحال لاپتہ ہے۔ موسلا دھار بارش کے بعد علاقے میں کئی مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات بھی پیش آئے ہیں، جس کے سبب سری نگر قومی شاہراہ متعدد مقامات پر بند ہو گئی ہے، اور ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

رام بن ضلع کے کمشنر بشیر الحق چودھری نے بتایا کہ سیری چمبا گاؤں میں گھر گھر گرنے کی وجہ سے دو بچوں کی موت ہو گئی۔ 10 گھر پوری طرح سے منہدم ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ رات تقریباً 1 بجے تیز بارش اور ژالہ بار شروع ہو گئی۔ بارش اتنی تیز تھی کہ لینڈ سلائیڈ ہونے لگا اور دھرم کنڈ میں سیلاب جیسے حالات پیدا ہو گئے۔ کم سے کم 45 کنبوں کو محفوظ مقامات پر پہنچا دیا گیا ہے۔

تیز بارش کی وجہ سے رام بن قصبہ، بنیہال، کھاری، بٹوٹے، دھرم کنڈ اور شیر چمبا میں تباہی ہوئی ہے۔ اطلاع کے مطابق ان علاقوں میں اب بھی تیز بارش جاری ہے۔ لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا ہے۔ اسکولوں میں بھی رکنے اور کھانے-پینے کا انتظام کیا گیا ہے۔

مسٹر حق نے بتایا کہ پولیس کے ساتھ ایس ڈی آر ایف کی ٹیموں کو تعینات کیا گیا ہے۔ جموں-سری نگر ہائی وے پر لینڈ سلائیڈ کی وجہ سے آمد و رفت رک گئی ہے۔ کئی جگہوں پر بڑے بڑے پتھر بھی گرے ہیں۔ اطلاع کے مطابق ہائی وے کئی جگہوں پر بہہ گیا ہے۔ وہیں کار، ٹرک اور دیگر گاڑیوں کو روک دیا گیا ہے۔ لوگوں کو احتیاط برتنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

ایمرجنسی کے لیے 24x7 ہیلپ لائن نمبر جاری کیا گیا ہے جو اس طرح ہے۔ 01998-295500, 01998-266790۔ ٹریفک پولیس افسر نے کہا کہ چندرکوٹے، موم پاسی اور ماروگ میں ٹرکوں کو روک دیا گیا ہے۔ ان علاقوں میں ہائی وے پر پتھر گر گئے ہیں۔ بھاری بارش کی وجہ سے ہائی کو ٹھیک کرنے کا کام شروع نہیں ہو پایا ہے. امید ہے کہ شام تک موسم ٹھیک ہوگا تو سڑک پر سے ملبہ ہٹایا جائے گا۔


Share: