فیروز آباد، 17/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی)اتر پردیش کے فیروز آباد ضلع کے شکوہ آباد علاقے میں پیر کی رات ایک پٹاخہ فیکٹری میں شدید دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں قریبی مکانات تباہ ہو گئے۔ اس حادثے میں 2 بچوں سمیت 5 افراد کی موت ہو گئی، اور کئی لوگوں کے ملبے کے نیچے دبے ہونے کی اطلاعات ہیں۔ رات 10.10 بجے نوشیرا گاؤں میں پیش آنے والے اس دل دہلا دینے والے واقعے کے بعد موقع پر لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہو گئی۔ پولیس فوراً موقع پر پہنچ گئی اور کارروائی شروع کر دی، جبکہ ایس ڈی ایم وکلپ اور تحصیل دار سمیت دیگر متعلقہ ٹیمیں بھی موجود تھیں۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق پولیس نے بتایا کہ شکوہ آباد کے ایک گاؤں میں واقع ایک گھر میں لوگوں نے پٹاخوں کا اسٹوریج کر رکھا تھا جس میں اچانک دھماکہ ہو گیا۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ قریب کے کئی مکانات کی چھتیں گر گئیں اور لوگ اس کے ملبے میں دب گئے۔
آگرہ رینج کے آئی جی دیپک کمار نے بتایا کہ شکوہ آباد پی ایس علاقے میں ایک گھر میں پٹاخہ رکھا ہوا تھا، وہاں اچانک دھماکہ ہوگیا۔ پولیس نے ملبے سے 10 لوگوں کو باہر نکالا ہے جس میں 4 لوگوں کی موت ہو چکی تھی جبکہ 6 افراد شدید زخمی تھے جنہیں علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرا دیا گیا۔ انہوں نے کچھ اور لوگوں کے بھی ملبہ میں دبے ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ فائر اور پولیس محکمہ کی ٹیم، ضلع انتظامیہ، ایس پی اور سی ایم او افسران کی نگرانی میں راحت و بچاؤ کام کیا جا رہا ہے۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ رات قریب ساڑھے دس بجے پٹاخہ گودام میں اچانک زوردار دھماکہ ہو گیا جس سے عمارت کی دیواریں گر گئیں اور اس میں رہنے والے ایک ہی کنبہ کے قریب 7 لوگ ملبے میں دب گئے۔ ضلع اسپتال سے ملی جانکاری کے مطابق مہلوکین کی شناخت میرا دیوی (45)، امن (20)، گوتم کشواہا (18)، کماری اِچھا (3) اور ڈیڑھ سال کے کالو کے طور پر ہوئی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں دیپک کمار نے کہا کہ کثیر آبادی والے علاقے میں کسی بھی طرح کے پٹاخہ گودام کی اجازت نہیں ہے۔ زیادہ آبادی والے علاقے میں یہ گودام کیسے چل رہا تھا اس کی جانکاری حاصل کرکے معاملے میں ضروری کارروائی کی جائے گی۔