3اہم معاہدے پر ہوئے دستخط،مودی نے وزیر اعظم لی لونگ کو بتایا دوست
نئی دہلی، 4 ؍اکتوبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )ہندوستان اور سنگاپور نے دہشت گردی کے خطرے کا مقابلہ کرنے کے لئے تعاون بڑھانے کا فیصلہ کیا اور وزیر اعظم نریندر مودی نے سرحد پار دہشت گردی اور بڑھتی ہوئے بنیاد پرستی کوسنگین چیلنج قرار دیا جس سے دونوں معاشرے کے تانے بانے کو خطرہ ہے۔مودی نے سنگاپور کے وزیر اعظم لی ایس لونگ کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری سمیت کئی اہم شعبوں میں تعاون بڑھانے کے طریقوں پر بات چیت کی۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور سنگاپور کے درمیان دفاعی اور سیکورٹی تعاون اسٹریٹجک شراکت داری کا بنیادی میدان ہے۔مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لی نے دہشت گردی کی مذمت کی اور ان فوجیوں کے لواحقین کے تئیں تعزیت ظاہر کی جو اری حملے میں مارے گئے تھے۔مودی نے کہا کہ دہشت گردی میں اضافہ اور خاص طور پر سرحد پار سے دہشت گردی اور بنیاد پرستی میں اضافہ ہمارے معاشرے کے سامنے سنگین چیلنج ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان سے ہمارے معاشرے کے تانے بانے کو خطرہ ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ جو لوگ امن اور انسانیت پر یقین رکھتے ہیں انہیں اس خطرے کے خلاف متحد ہونے کی ضرورت ہے،آج ہم ان خطرات کا سامنا کرنے کے لئے تعاون بڑھانے کو متفق ہوئے ہیں جس میں سائبر سیکورٹی کے علاقے بھی شامل ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ دونوں ممالک نے بات چیت کے لئے سمندری راستے کھول رکھے ہیں اور سمندر پر بین الاقوامی قانونی احکامات کا احترام کرتے ہیں۔
دونوں ممالک کے درمیان تین معاہدے بھی ہوئے جس میں دانشورانہ املاک کے حقوق بھی شامل ہیں۔مودی نے تجارت اور سرمایہ کاری کو دو طرفہ تعلقات کی اصل بنیاد بتاتے ہوئے کہا کہ ہندوستان مضبوط اقتصادی ترقی اور تبدیلی کی راہ پر آگے بڑھ چلا ہے اور اس سفر میں سنگاپور اہم شراکت دار ہے۔معاشی تعاون کے معاہدے میں تیزی لانے پر متفق ہوتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے سنگاپور میں کارپوریٹ روپیہ بانڈ جاری کرنے کا خیر مقدم کیا جو ہندوستان کے بنیادی ڈھانچہ کی ترقی کے لئے فنڈز جمع کرنے کی ایک پہل ہے۔مودی نے کہا کہ مجھے بتایا گیا ہے کہ سنگاپور سڑکوں پر دنیا میں بنا ڈرائیورکے کار کے معاملے میں معروف ہے لیکن مجھے یقین ہے، ہم سب کو یقین ہے کہ ہندوستان کے بہترین خیر خواہ وزیر اعظم لی سنگاپور اور ہمارے دو طرفہ تعلقات کے لئے ڈرائیونگ سیٹ پر ہیں۔لی آپ ہندوستان کے دوست ہیں۔