ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / کولکاتا آبروریزی معاملے میں سی بی آئی کی پہلی چارج شیٹ داخل

کولکاتا آبروریزی معاملے میں سی بی آئی کی پہلی چارج شیٹ داخل

Tue, 08 Oct 2024 11:21:28    S.O. News Service

کولکاتا، 8/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) سی بی آئی نے آر جی کر کیس میں اپنی پہلی چارج شیٹ داخل کی ہے۔ سی بی آئی کے وکیل پیر کی دوپہر سیالدہ عدالت میں چارج شیٹ جمع کرانے پہنچے۔ ذرائع کے مطابق، چارج شیٹ میں آبروریزی اور قتل کیس کے مرکزی ملزم کے طور پر صرف ایک شخص کا نام درج کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، چارج شیٹ میں شواہد ضائع کرنے کے الزامات اور دیگر اہم معاملات کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ پوچھ گچھ کے دوران ملزمان کے بیانات کے دستاویزات کو بھی چارج شیٹ کا حصہ بنایا گیا ہے۔

 سی بی آئی نے متاثرہ کی موت کے۵۸؍ دن بعد چارج شیٹ پیش کی ہے۔ آر جی کر میڈیکل کالج و اسپتال میں متاثرہ خاتون ڈاکٹر کی موت کے بعد سے ریاست کے مختلف میڈیکل کالجوں کے جونیئر ڈاکٹر انصاف کے مطالبہ کو لے کر مسلسل احتجاج پر ہیں۔ بھوک ہڑتال کا پروگرام چل رہا ہے۔ جونیئر ڈاکٹروں نے بھی سی بی آئی کے تفتیشی عمل پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔دھرم تلہ میں بھوک ہڑتال کرنےوالےجونیئر ڈاکٹروں نے کہا کہ وہ اب سی بی آئی پر بھروسہ نہیں کر سکتے۔ اس دوران مرکزی تفتیشی ایجنسی عصمت دری اور قتل کے معاملات کی جانچ میں پہلی چارج شیٹ لے کر پیر کو عدالت پہنچی۔

 حالانکہ احتجاج کرنے والے جونیئر ڈاکٹر سی بی آئی کی اس چارج شیٹ پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتے ہیں۔ جونیئر ڈاکٹر پیر کی دوپہر دھرم تلہ میںاحتجاجی پلیٹ فارم سے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’’میڈیا سے جو معلومات ملی ہیں اس کے مطابق یہ ایک ابتدائی چارج شیٹ ہے۔ اس بنا پر فی الحال ہمارے لئے تبصرہ کرنا ممکن نہیں ہے۔ ہم اپنے  وکیلوں سے بات چیت کریں گے۔ اس کے بعد ہی ہم اس معاملے پر کوئی جواب دیں گے۔‘‘

 اب تک آر جی کر میں خاتون ڈاکٹر کی آبروریزی اور قتل کیلئے مرکزی ملزم ایک ہی شخص ہے۔ سی بی آئی کی جانب سے تحقیقات کی ذمہ داری سنبھالنے سے قبل کلکتہ پولیس نے اسے گرفتار کر لیا تھا۔ بعد میں آر جی کر عصمت دری اور قتل کیس کی تحقیقات کے عمل میں سی بی آئی نے مزید دو لوگوں کو گرفتار کیا ۔ آر جی کر کے اس وقت کے پرنسپل اور تلہ پولیس اسٹیشن کے اس وقت کے او سی کو بھی گرفتار کیا گیا ہے ۔سی بی آئی سیالدہ کی عدالت کو پہلے ہی بتا چکی ہے کہ ان کے خلاف آبروریزی اور قتل کے معاملات میں براہ راست ملوث ہونے کا کوئی الزام نہیں ہے۔ اس واقعے کے بعد انہیں مرکزی تفتیشی ایجنسی نے شواہد کو تباہ کرنے کی کوشش کے الزام میں گرفتار کیا  ہے۔


Share: