کلبرگی ،18/ستمبر (ایس او نیوز ) وزیر اعلیٰ سدارامیا کی قیادت میں منگل کو کلبرگی میں منعقدہ کا بینہ کی میٹنگ میں کلیان کرناٹک کی فلاح و بہبود کیلئے ہر ممکن مراعات دینے کا اعلان کیا گیا۔منی و دهان سودھا میں کابینہ کی میٹنگ کے بعد پریس کا نفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے کہا کہ بجٹ میں اعلان کردہ کلیان کرناٹک کے حصہ کی تمام اسکیموں کو منظوری دے دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 25-2024 کے موجودہ بجٹ میں کلیان کرناٹک علاقائی ترقیاتی بورڈ کو 5000 کروڑ روپے کی ریکارڈ رقم مختص کی گئی ہے اور محکمہ زراعت کیلئے 100 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ ہم نے آج ہو نیوالی کا بینہ کی میٹنگ میں 56 امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ہم نے بہبود سے متعلق 46 مسائل پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ کلیان کرناٹک کے حصے کی کل رقم 11,770 کروڑ روپے ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بیدر اور رائچور میں مہا نگرا کارپوریشن بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بیدر اور کلبرگی میں 7,200 کروڑ کی لاگت سے پینے کے پانی کے پروجیکٹ کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ نارائن پورہ ڈیم سے پانی فراہم کیا جاتا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم نے اس پروجیکٹ کے بارے میں مرکز کو بھی آگاہ کر دیا ہے۔ ایک الگ وزارت کا مطالبہ ایک عرصے سے تھا۔ کابینہ اجلاس میں اس پر غور کیا گیا۔ اس سال کلیان کرنا تک کیلئے 5000 کروڑ ہم نے دیا ہے۔ لیکن مرکزی حکومت نے اب تک ایک روپیہ بھی نہیں دیا ہے۔ ہمارا خیال ہے کہ مرکزی حکومت کو بھی اس کیلئے 5000 کروڑ دینا چاہیے۔
وزیر اعلیٰ سدارامیا نے کہا کہ ہم نے مرحلہ وار 17439 خالی آسامیوں کو بھرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سیاحت کو ترجیح دی گئی ہے اور کلیان کرناٹک مکمل صحت ترقیاتی اسکیم کے نفاذ کو منظوری دی گئی ہے۔ اس کے تحت کلیان کرناٹک خطہ میں 45 نئے صحت مراکز قائم کیے جائینگے ۔ 31 کمیونٹی ہیلتھ سینٹر ز کو اپ گریڈ کیا جائیگا۔ 9 تعلقہ اسپتالوں کو سب ڈویژنل اسپتالوں کے طور پر اپ گریڈ کیا جائیگا۔ دو تعلقہ اسپتالوں کو ضلع اسپتالوں میں اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کو پل میں نئے کورٹ کا مپلیکس کی تعمیر کیلئے 56 کروڑ روپے گرانٹ دینے پر اتفاق ہو گیا ہے۔