جموں، یکم نومبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )کشمیری پنڈتوں کو مسئلہ کشمیر کا اہم فریق بتاتے ہوئے مرکزی وزیر جتندر سنگھ نے کہا کہ کمیونٹی کی شرکت کے بغیر کوئی بھی قابل عمل روڈ میپ ممکن نہیں ہے۔سنگھ نے دعوی کیا کہ کشمیری پنڈتوں نے ماضی میں ہندوستان کے مسائل کو حل کیا ہے اور اگر کشمیر میں کوئی مسئلہ ہے تو اسے صرف کشمیری پنڈت ہی حل کرا سکتے ہیں۔انہوں نے یہ بات شملہ سمجھوتہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہی اور واضح کیا کہ اندرا گاندھی، پی این ایس کول، پی این ایس ہکسر اور ڈی پی دھر ایک ہی اصل کے تھے۔وادی میں جاری بدامنی کا حوالہ دیتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ انتہا پسندی کے آنے کے بعد کشمیری پنڈت اساتذہ کو فرارہونے پر مجبور ہونا پڑا جس کی وجہ سے وادی میں اسکول بند ہو گئے اور تعلیم کا معیار گر گیا اور اب اسکول جلائے جا رہے ہیں۔انہوں نے سوال کیا کہ کشمیر کے مستقبل پر کسی بھی مذاکرات سے کمیونٹی کو کیوں باہررکھا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ نہ ریاست کے لیے اور نہ ملک کے لیے اچھا ہے۔سنگھ نے کہاکہ ہمیں اس سے سختی سے لڑنا ہے۔ہمیں یہ کہنا چاہیے کہ کشمیری پنڈت کشمیر کے مستقبل پر کسی طرح کے روڈ میپ میں ایک اہم فریق ہیں اور کشمیری پنڈتوں کے مستقبل پر غور کئے بغیر کشمیر کے مستقبل پر روڈمیپ قابل عمل نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کمیونٹی کی نقل مکانی کے بعد، کشمیرکی 1990کے بعد کی نسل ہندوستان ، حکومت اورسماج کے لیے چیلنج ہے کیونکہ وہ نہیں جانتے ہیں کہ ہندوستان کیا ہے۔