جموں، 5؍ ستمبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )کشمیری پنڈتوں کی نمائندگی کرنے والی تنظیم پنون کشمیر نے کل جماعتی وفد کے ساتھ ملاقات کا آج بائیکاٹ کرتے ہوئے کہاکہ یہ صرف آنکھوں میں دھول جھونکنا ہے اورعلیحدگی پسندوں کے سامنے ملنے کیلئے منت وسماجت کرنے کو لے کر ممبران پارلیمنٹ کی تنقید کی۔پنون کشمیر کے کنوینر اگنشکھیر نے نامہ نگاروں سے کہا کہ کشمیری پنڈتوں کی مختلف تنظیموں کے12نمائندوں کو جموں آئے کل جماعتی وفدسے ملنے کیلئے بلایا گیا تھا اور انہیں محض آٹھ منٹ 2:55سے 3:03شام کاوقت دیا گیا تھا۔اگنشکھیرنے کہاکہ الگ الگ سیاسی جماعتوں اور نظریات کی نمائندگی کرنے والے12نمائندے اس مدت میں کل جماعتی وفد کے سامنے کچھ بھی دلائل کے ساتھ کیسے کہہ سکیں گے۔انہوں نے کہاکہ آج یہاں کل جماعتی وفد کے ساتھ ملاقات کا بائیکاٹ کر رہے ہیں کیونکہ یہ صرف آنکھوں میں دھول جھونکنا ہے جو یہ ظاہر کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ قوم پرستوں کو بھی مذاکرات میں شامل کیا گیا ہے جبکہ وہ کشمیر میں علیحدگی پسندوں سے وفد کے ارکان کے لئے کم سے کم دروازہ کھولنے کی بھیک مانگ رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ یہ ہمارے اور جموں کے پورے قوم پرست علاقے کے سامنے واضح ہے کہ ریاستی حکومت کے ساتھ بھارت حکومت بھی صرف ریاست کے قوم پرستوں سے ملنے کا ڈھونگ کر رہی ہے۔ہم نے آج جموں آرہے کل جماعتی وفد سے نہیں ملنے کا فیصلہ کیا ہے۔اسے’’ظالمانہ مذاق ‘‘بتاتے ہوئے اجے چروگو نے کہاکہ وہ سید علی شاہ گیلانی جیسے علیحدگی پسندوں کے دروازے تک جا رہے ہیں جو جمہوری نظام اور سیکولرازم نہیں، بلکہ شریعت کا قانون چاہتے ہیں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ وفد کو جموں بھیجنے کا فیصلہ بعد میں لیا گیا اور وہ اصل پروگرام کا حصہ نہیں تھا۔