ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / کسانوں اور ماہی گیروں کےمسئلے پر بحث، لوک سبھا میں ترنمول کانگریس کے سیانی گھوش نے کہا کہ کسانوں کے مسائل حل نہ ہونے پر بی جے پی ہارجائے گی

کسانوں اور ماہی گیروں کےمسئلے پر بحث، لوک سبھا میں ترنمول کانگریس کے سیانی گھوش نے کہا کہ کسانوں کے مسائل حل نہ ہونے پر بی جے پی ہارجائے گی

Tue, 06 Aug 2024 19:24:44    S.O. News Service

نئی دہلی، 6/ اگست (ایس او نیوز /ایجنسی) اپوزیشن نے پیر کو کسانوں اور ماہی گیروں کا مسئلہ اٹھاتے ہوئےکہا کہ مودی حکومت نے پچھلے۱۰؍ برسوں میں جو کچھ کیا ہے، اس کی فہرست اس سے طویل ہے جو کام نہیں کئے گئے ہیں اور اگر حکومت کسانوں کے مسائل کا حقیقی حل فراہم نہیں کرتی ہے تو پھر اگلے انتخابات میں ان کی شکست یقینی ہے۔ حیوانات، ماہی پروری اور ڈیری کی وزارت کے گرانٹ کے مطالبات پر لوک سبھا میں بحث کا آغاز کرتے ہوئے ترنمول کانگریس کے سیانی گھوش نے کہا کہ مودی حکومت نے۲۰۱۴ء میں اقتدار میں آتے ہی کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ اس وقت نعرہ لگایا گیا تھا کہ مودی ہے تو ممکن ہے لیکن دس سال بعد کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کی بجائے لاگت کئی گنا بڑھ گئی اور کسان مایوس ہو کر یہ مان گئے کہ مودی ہے تو ناممکن ہے۔ 

 گھوش نے کہا کہ اس صورتحال کی وجہ یہ ہے کہ مودی حکومت نے بر وقت ضروری اقدامات نہیں کئے۔ انہوں نے کہا کہ وقت بہت طاقتور ہوتا ہے اور وقت گزرنے پر کچھ ہاتھ نہیں آتا۔ اگر مودی سرکار اب بھی مستعد نہیں ہوئی تو اس بار۳۰۳؍ سے ۲۴۰؍ پر آگئی ہے، اگلی بار باہر ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کی آمدنی بڑھانے کے لئے یہ کام جانور پالنے، ماہی پروری اور ڈیری انڈسٹری پر خصوصی توجہ دے کر کیا جا سکتا تھا لیکن ایسا نہیں ہوسکا۔ 

اسی دوران کانگریس کے بینی بیہانن نے کہا کہ ماحول میں تبدیلی کی وجہ سے کسان اور ماہی گیر کافی متاثر ہوئے ہیں۔ حکومت کو اس سال مزید امداد فراہم کرنا چاہئے۔ کیرالا سے مچھلی کی درآمد روکنے کے امریکہ کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے ماہی گیروں کی حالت بری طرح متاثر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ماہی گیروں کی اوسط عمر۷۷؍ سال ہے جبکہ ملک میں عام لوگوں کی قومی اوسط عمر۷۰ء۸؍ سال ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ماہی گیروں کی صحت اور دیگر مفادات کے تحفظ کیلئے اقدامات کئے جانے چاہئیں اور ساحلی علاقوں میں قوانین کی سختی سے تعمیل کو یقینی بنایا جانا چاہئے۔ 

بی جے پی کے دشینت سنگھ نے کہا کہ مودی حکومت کے اقدامات کی وجہ سے ڈیری انڈسٹری، مویشی پروری اور ماہی پروری کے میدان میں انقلابی ترقی ہوئی ہے۔ مویشیوں کی دیسی نسل کی اپ گریڈیشن کے نتیجے میں دودھ کی پیداواراور پولٹری وغیرہ میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ ملک میں ۱۰؍ برس میں دودھ کی پیداوار میں ۵۷ء۷؍ فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ملک کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں ڈیری انڈسٹری کا حصہ۵ء۵؍ فیصد ہے۔ دودھ کی پیداوار میں ہر سال ۶؍ فیصد اضافہ ہو رہا ہے اور کسانوں کی آمدنی بڑھانے میں ڈیری انڈسٹری کا بڑا کردار ہے۔ 

  سنگھ نے کہا کہ ملک میں ۳؍ہزار۱۰۰؍ سے زیادہ ویٹرنری اسپتال کھولے گئے ہیں جن میں نسل کے فروغ سمیت جانوروں کی بیماریوں کا علاج دستیاب ہو گیا ہے۔ ملک میں مویشیوں کی تعداد میں ہر سال۸ء۷؍ فیصد اضافہ ہو رہا ہے۔ اس شعبے سے تقریباً۱۸؍ کروڑ افراد وابستہ ہیں۔ انہوں نے ماہی پروری کے میدان میں وزیر اعظم نریندر مودی کے نیلے انقلاب کے وژن کو بھی شیئر کیا اور کہا کہ ملک میں مچھلی کی پیداوار میں کم از کم۲۰؍ فیصد اضافہ کرنے کی صلاحیت ہے۔ 


Share: