نئی دہلی، 18/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) کانگریس نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے منی پور سے متعلق بیان کے بعد مرکزی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ پارٹی نے سوال اٹھایا ہے کہ اگر امت شاہ کے مطابق شمال مشرق کی اس ریاست میں حالات معمول پر ہیں تو وزیر اعظم نریندر مودی اب تک وہاں جانے کی ہمت کیوں نہیں دکھا پائے؟ کانگریس کے جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے مزید یہ پوچھا کہ وزیر اعظم نے وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ اور دیگر ریاستی رہنماؤں کے ساتھ کسی مثبت گفتگو کے لیے میٹنگ کیوں نہیں کی؟ اس سوال نے حکومت کی خاموشی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
دراصل مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل (17 ستمبر) کو دیے گئے ایک بیان میں کہا کہ حکومت منی پور میں حالات پرامن کرنے کے لیے میتئی اور کوکی دونوں طبقات سے بات چیت کر رہی ہے اور اس نے دراندازی روکنے کے لیے میانمار سے ملحق ملک کی سرحد پر باڑ لگانا شروع کر دیا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کی تیسری مدت کار کے 100 دن مکمل ہونے پر منعقد ایک پریس کانفرنس میں امت شاہ نے مذکورہ بالا بیان دیا۔ انھوں نے میڈیا کے سامنے یہ بھی کہا کہ گزشتہ ہفتہ تین دنوں کے تشدد کو چھوڑ دیا جائے تو منی پور میں حالات مجموعی طور پر امن و امان والے رہے ہیں اور حکومت بدامنی کی شکار شمال مشرق کی اس ریاست میں امن بحال کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔
امت شاہ کے اسی بیان کو جئے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کیے گئے اپنے پوسٹ میں ہدف تنقید بنایا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’اگر منی پور میں حالات آج اتنے ہی معمول پر ہیں، جتنا خود ساختہ چانکیہ نے آج بتایا ہے... اگر منی پور کے وزیر اعلیٰ اچھا کام کر رہے ہیں جیسا کہ خود ساختہ چانکیہ نے آج کہا ہے... اگر مختلف طبقات کے ساتھ بات چیت کا عمل چل رہا ہے جیسا کہ خود ساختہ چانکیہ نے دعویٰ کیا ہے...، تو نان بایولوجیکل وزیر اعظم کو منی پور جانے کا وقت کیوں نہیں ملا، یا انھوں نے وہاں جانے کی ہمت کیوں نہیں دکھائی؟‘‘
جئے رام رمیش نے اپنے پوسٹ میں کچھ دیگر سوالات بھی قائم کیے۔ مثلاً انھوں نے پوچھا کہ ’’نان بایولوجیکل وزیر اعظم نے وزیر اعلیٰ سمیت ریاستی لیڈران کے ساتھ کسی بھی طرح کی مثبت گفتگو کے لیے میٹنگ کیوں نہیں کی؟ وہاں کوئی کل وقتی گورنر کیوں نہیں ہے؟ اور چیف سکریٹری گزشتہ 45 دنوں سے ریاست میں کیوں نہیں ہیں؟‘‘ کانگریس جنرل سکریٹری نے یہ بھی سوال کیا کہ کئی اراکین اسمبلی اور وزیر اب ریاست میں کیوں موجود نہیں، اور امپھال میں بی جے پی کے عالیشان دفتر پر تالا کیوں لگا دیا گیا ہے؟