ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / ڈاکٹروں کی ہڑتال: ممتا بنرجی نے کمشنر کو برطرف کیا، مطالبات پر بات چیت جاری

ڈاکٹروں کی ہڑتال: ممتا بنرجی نے کمشنر کو برطرف کیا، مطالبات پر بات چیت جاری

Tue, 17 Sep 2024 11:42:35    S.O. News Service

کولکاتا، 17/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی)  مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے پیر کی رات ڈاکٹروں کی جاری ہڑتال کے بعد ان کے تین اہم مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے کولکاتا پولیس کمشنر ونییت گوئل کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا۔ اس کے باوجود، کولکاتا میں ریپ اور قتل کے خلاف احتجاجی ہڑتال پر بیٹھے جونیئر ڈاکٹروں نے واضح کیا ہے کہ وہ اپنی ہڑتال اور مظاہرے اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک وزیر اعلیٰ کی جانب سے دیے گئے تمام وعدے پورے نہیں ہو جاتے۔

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ حکومت نے ڈائریکٹر میڈیکل ایجوکیشن (ڈی ایم ای) اور ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز (ڈی ایچ ایس) کو ہٹانے کا اعلان تو کر دیا، مگر پرنسپل سیکریٹری کو ابھی تک عہدے سے نہیں ہٹایا گیا، ’جس کی سرپرستی میں محکمہ صحت میں کرپشن ہوتا ہے!‘

ہڑتال کرنے والے ڈاکٹروں نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی اس اعلان کو اپنی ’بنیادی فتح‘ قرار دیا کہ پولیس کمشنر کو عہدے سے ہٹایا جائے گا۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ حکومت نے کچھ وعدے پورے کر دیے ہیں، مگر ابھی بھی کئی اہم مطالبات زیرِ بحث ہیں۔ ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ وہ منگل کو سپریم کورٹ کی سماعت کے بعد فیصلہ کریں گے کہ ہڑتال جاری رکھی جائے یا نہیں؟

پیر کو آر جی کار میڈیکل کالج کی جونیئر ڈاکٹرز نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ حکومت کی طرف سے جو 3 مطالبات قبول کیے گئے ہیں، ان میں پولیس کمشنر کو ہٹانا شامل ہے، لیکن ان کا سب سے اہم مطالبہ پرنسپل سیکریٹری کو ہٹانے کا ہے، جس پر ابھی تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے۔

ڈاکٹرز کا مزید کہنا تھا کہ ان کی حفاظت کے حوالے سے بھی کم بحث ہوئی ہے۔ صرف سی سی ٹی وی کیمروں تک یہ معاملہ محدود نہیں ہے بلکہ ان کے لیے ’خطرے کی روایت‘ کے حوالے سے بھی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اپنی تقریر میں مظاہرین سے کام پر واپس آنے کی اپیل کی اور کہا کہ ڈاکٹرز کے پانچ میں سے 3 اہم مطالبات کو قبول کر لیا گیا ہے اور مظاہرین کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔

مگر جونیئر ڈاکٹرز نے واضح کیا کہ وہ سپریم کورٹ کی سماعت اور وزیر اعلیٰ کی جانب سے کیے گئے وعدوں کے مکمل ہونے تک اپنی ہڑتال جاری رکھیں گے۔

یاد رہے کہ یہ ہڑتال ایک ماہ سے زائد عرصے سے آر جی کر میڈیکل کالج کی ایک خاتون ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ ہونے والے ریپ اور قتل کے واقعے کے بعد شروع ہوئی تھی۔ ڈاکٹروں کے مطابق وہ عوامی حمایت کی بدولت اپنی تحریک کو اس سطح تک لانے میں کامیاب ہوئے ہیں اور ابھی بھی اپنی ساتھی کو انصاف دلانے کے لیے ایک لمبا سفر طے کرنا ہے۔


Share: